حدید کے معنی
حدید کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حَدِید }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٧٩٠ء کو "ترجمۂ قرآن مجید" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["روکنا","(حَدَّ ۔ روکنا)","استری کرنا","تیز آدمی","تیز بو","تیز یا دھار دار چاقو","قرآن شریف کی ایک صورت","لوہا پھیرنا","لوہے کا اوزار یا ہتھیار","لوہے کی"]
حدد حَدِید
اسم
اسم مادہ ( مذکر - واحد )
حدید کے معنی
دل ان کے حدید و حجر سے بھی سخت وللحق اکثرھم کارھون (١٩٦٩ء، مزمور میر مغنی، ٢٢)
ہاتھوں سے قدسیوں کے جلا اس نے پائی ہے یہ سورۂ حدید کے ہمراہ آئی ہے (١٩٨١ء، شہادت، ١٢٠)
حدید کے مترادف
لوہا
آہن, اسپات, استري, استری, پولاد, حديد, خود, فولاد, لوہا
حدید کے جملے اور مرکبات
حدیدالذہن, حدید صینی
حدید english meaning
iron; an instrument or implement of iron; a helmetironthe two are equally bad |P|usually used as tumult
شاعری
- خبث نفس اہل دکن میں نہ رہا نام کو بھی
نہ ملے بہر دوا ڈھونڈیئے گر خبث حدید