حصول کے معنی
حصول کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حُصُول }
تفصیلات
iعربی زبان سے ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٦٥ء کو "چھ سرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیدا کیا جانا","(حَصَلَ ۔ پیدا کیا جانا)","مقصد وغیرہ کا پورا ہونا"]
حصل حُصُول
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
حصول کے معنی
"ان کا طریق کار اور اندازِ حصول اور مدارج طے کرنے کا قرینہ سارے کا سارا صوفیا جیسا ہے" (١٩٨١ء، سفر درسفر، ٩٣)
مفت جھگڑے کو بڑھاتے ہو یہ باتیں ہیں فضول کچھ بھی ہو گا نہ بجز رنج تمہیں اس سے حصول (١٨٦٨ء، شعلۂ جوالہ (واسوخت معجز)، ٨٣:٢)
بادجنوب میں تھی وہ خوشبو ملی ہوئی جس سے مجھے حصول عجب تازگی ہوئی (١٩٢٩ء، مطلع انوار، ١٧٣)
حصول کے مترادف
پیداوار, فائدہ, وصول
آمد, آمدنی, انت, انجام, اولاد, پھل, پیداوار, ثمر, حاصل, ذرّیت, فائدہ, فصل, لابھ, منافع, منفعت, نتیجہ, نژاد, نسل, نفع, یافت
حصول english meaning
Gettingacquisitionattainment; productproduceissue; profitgainadvantageconfrontationfacadefrontprofit
شاعری
- حاصل ہے میر دوستی اہل بیت اگر
تو غم ہے کیا نجات کے اپنی حصول کا - حصول کام کا دل خواہ یاں ہوا بھی ہے
سماجت اتنی بھی سب سے کوئی خدا بھی ہے - جو کچھ تھا عمر بھر کا اُسے بھی لُٹا دیا
اتنا ہی وقت اور لگے گا حصول میں - جو بساطِ جاں ہی الٹ گیا، وہ جو راستے سے پلٹ گیا
اُسے روکنے سے حصول کیا، اُسے مت بلا، اُسے بھول جا - کہیے امید کس سے رکھیں اور کس سے آس
ہم کو تو اب حصول سعادت سے بھی ہے یاس - داغ سودا کے سوا کچھ نہ ہوا ہمکو حصول
لاکھ بازار ترے لطف و کرم کا چمکا - کیا پیر زن نے یہ سن کر قبول
ہوئی آرزو میری یکسر حصول - بے فائدہ نہیں ہیں مری خاک بیزیاں
اس کے حصول کی تجھے ہم دم خبر نہےں - گوبحث کر کے بات بٹھائی پہ کیا حصول
دل سے اٹھا خلاف اگر تو اٹھا سکے - دو دانگ شاہِ دیں کو ہوے مول میں حصول
جس کا کہ اک فلوس ہوا اے ذوی العقول
محاورات
- بارہ برس دلی میں رہے محصول نہیں دیا ۔ کیا کرتے تھے بھاڑ جھونکتے تھے
- محصول چکانا
- محصول لگانا
- ٹکے کی مرغی چھ ٹکے محصول