حوالہ کے معنی
حوالہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حَوا + لَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٩٣ء کو"بست سالہ عہد حکومت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بدلنا","(حَوَلَ ۔ بدلنا)","(حیلہ) ٹال مٹولے","مثال (دینا کے ساتھ)"]
حول حَوالَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : حَوالے[حَوا + لے]
- جمع : حَوالے[حَوا + لے]
- جمع غیر ندائی : حَوالوں[حَوا + لوں (واؤ مجہول)]
حوالہ کے معنی
"ان کے لیے وہ ایسے ادبی ماخذ کا مرہون منت ہے جن کے وہ حوالے نہیں دیتا۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥٦١:٣)
"وہ ٩٠ فیصدی شادیاں جن کا حوالہ شروع مضمون میں دیا گیا رضامندی کی ہیں یا ناراضمندی کی۔" (١٩٣٦ء، راشدالخیری، نالۂ زار، ٤٢)
"نجاشی بادشاہ جوکہ خود عیسائی تھا، کہنے لگا، مسلمانوں، تمھارا رسول خدا کون ہے جس کا تم حوالہ دے رہے ہو، وہ کون شخص ہے جس نے تم کو یہ تعلیم دی ہے۔" (١٩٢٤ء، محمدۖ کی سرکار میں ایک سکھ کا نذرانہ، ٤٦)
دیتے ہیں سورج کے حوالے ظلمت شب کی گود کے پالے (١٩٧٩ء، زخم ہنر، ٨٨)
"لینڈ ریونیو کو حوالہ کہا جاتا ہے۔" (١٩٤٠ء، جائزہ زبان اردو، ٢٤٩:١)
حوالہ کے جملے اور مرکبات
حوالہ کارڈ, حوالہ کنندہ, حوالہ نامہ, حوالۂ نفاسیہ, حوالہ جات, حوالہ دار, حوالہ شدہ
حوالہ english meaning
transfer; commitment; chargetrustcarecustody; possession; consignment (of any propertydutyor liability in trust); assignment (for payments); referenceallusionchargeconsignmentcustodymay God bless the Holy Prophet and send his peace to himreference
شاعری
- ہم سے یوسف کا یاں ہی نہ کیا واعظ نے
ورنہ ہر بات میں تیرا ہی حوالہ ہوتا