ستون کے معنی
ستون کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سُتُون }
تفصیلات
iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٦٥ء کو "پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اردو میں حرف بالضّم","پیل پایا","پیل پایہ","شست (شعت)"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : سُتُونوں[سُتُو + نوں (واؤ مجہول)]
ستون کے معنی
"دو اور لڑکیاں بھی ایک اور ستون کے ساتھ اسی طرح بندھی ہوئی تھیں۔" (١٩٨٤ء، اور انسان مر گیا، ٦٢)
جو میں ہات لے گاؤ پیکر ستوں بھواتا ہوں ڈونگر پہ دریائے خوں (١٦٤٩ء، خاورنامہ، ٣٨٤)
"دین و مذہب کی ساری عمارت اسی ایک ستون پر قائم ہے۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢٠:١)
"قومی عمارت کے پرانے ستون رخصت ہوتے جاتے ہیں۔" (١٩٢٥ء، وقار حیات، ٥٢٦)
"قومی یکجہتی کی جو بھی اساس بنتی ہے، یہ علاقائی زبانیں اور علاقائی کلچر اس کے سہارے ہیں، اگر ہم ان کو نظرانداز کر کے قومی یکجہتی کی کوشش کریں گے، تو وہ کسی ستون کے بغیر ہو گی۔" (١٩٥٢ء، قومی یکجہتی میں ادب کا کردار، ٥٢)
"اب ہم چند متکافی مسئلے متوازی ستون میں بیان کریں گے۔" (١٩٣٧ء، علم ہندسۂ نظری، ٣٢٩)
"ستون تنہ کا وسطی حصہ ہوتا ہے۔" (١٩٦٢ء، مبادی نباتیات، ڈاکٹر، عبدالرشید مہاجر، ٣٣١)
ستون کے مترادف
ٹیک, ٹیکن, قوام, لاٹ, عمود
استن, استون, اُسطوانہ, پاغر, پالا, پشتی, تھم, تھمب, تھمبا, تھونی, رکن, عماد, لاٹ, لاٹھ, منارہ, ٹیک, ٹیکن, کھم, کھمبا, کھمبہ
ستون english meaning
A pillara columna prop.
شاعری
- کعبہ وحل و حرم سقف و ستون و محراب
زمزم و کوہ صفا سدرہ و طوبا و حجاب - ستون اور سقف اس کی کر طلائی
چتر کر اس میں تصویریں بنائی - راستی اب قدم راست کی دیکھو تو ذرا
ہیں قدم یا کہ ستون فلک حلم و رضا
محاورات
- اب ستونتی ہو کر بیٹھی لوٹ کر سنسار (ھ) اب ستونتی بنے لوٹ کر سنسار
- اب ستونی ہوکر بیٹھی لوٹ کھایا سنسار
- ستونتی کی لاج بڑ، چھناری کی بات بڑ