حکایت کے معنی
حکایت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حِکا + یَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے "کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["نقل کرنا","(حَکَیَ ۔ نقل کرنا)","بات (کرنا کے ساتھ)"]
حکی حِکایَت
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : حِکایَتیں[حِکا + یَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : حِکایَتوں[حِکا + یَتوں (واؤ مجہول)]
حکایت کے معنی
١ - نقل، قصہ، کہانی، داستان، بات۔
حکایت ہے ابھی پچھلے دنوں کی کوئی لڑکی تھی ننھی کا منی سی (١٩٧٨ء، ابن انشا، دل وحشی، ٤٥)
حکایت کے مترادف
داستان, مثل, نقل
اسطورہ, افسانہ, بات, بیان, تذکرہ, حدیث, داستان, ذکر, قصہ, کہانی
حکایت کے جملے اور مرکبات
حکایت سازی, حکایت صوت
حکایت english meaning
narrativenarrationhistorystorytaleromancea storya taledetailfableHippocrates [A~G]report
شاعری
- چل قلم غم کی رقم کوئی حکایت کیجئے
ہر سر حرف پہ فریاد نہایت کیجئے - لفظ و معنی میں نہیں‘ جلوۂ و صورت میں نہیں
عشق ایک چیز ہے‘ جو حرف و حکایت میں نہیں - دل میں نہ رہ سکے ، جو کہیں تو کہی نہ جائے
امجد شکستِ دل کی حکایت عجیب تھی - تربت میر پر ہیں اہل سخن
ہر طرف حرف ہے حکایت ہے - اس بہمنی ہندو کا کس دہر کروں شکایت
نیں لیکھے ہیں مورخ تاریخ اس حکایت - تربت میر ہر ہیں اہل سخن
ہر طرف حرف ہے حکایت ہے - حکایت ہے ابھی پچھلے دنوں کی
کوئی لڑکی تھی ننھی کامنی سی - ہم نشیں ذکر یار کر کہ کچھ آج
اس حکایت سے جی بہلتا ہے - کبھی شکایت رنج گراں نشیں کیجے
کبھی حکایت صبر گریز پا کہیے - واں سے یک حرف و حکایت بھی نہیں لایا کوئی
یاں سے طومار کے طومار چلا کرتے ہیں