خائف کے معنی

خائف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ خا + اِف }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠١ء کو "باغ اردو" میں مستعمل ملتا ہے, m["ڈرنا","(خَوَف ۔ ڈرنا)","اندیشہ کرنے والا","خوف زدہ","دہشت زدہ","ڈرا ہوا","ڈرنے والا","ڈرنے والا (کرنا ہونا کے ساتھ)"]

خوف خائِف

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

خائف کے معنی

١ - ڈرپوک، ترساں، خوف زدہ، ڈرنے والا۔

شاہد احمد دل ہی دل میں خدا سے حائف تھے" (١٩٨٣ء، نایاب ہیں ہم، ٨٨)

خائف کے مترادف

بزدل

بزدل, ترساں, ترسندہ, خوفزدہ, ڈرپوک

خائف english meaning

so-and-soterrifiedtimid

شاعری

  • دل مضطر ہے خائف گربہ چشمی دیکھ حاسد کی
    ہو خوابندہ جب سے طفل بازی گر کبوتر کا
  • بسکہ لاسکتا نہ تھا تاب نگاہ پر فسوں
    عشق تھا لرزاں و خائف اشک ریزاں سرنگوں

Related Words of "خائف":