خاطر جمع کے معنی
خاطر جمع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خا + طِر + جَمْع }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |خاطر| کے ساتھ عربی زبان سے ہی اسم |جمع| ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم اور صفت مستعمل ہے ١٦٣٥ء میں "سب رس"میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تسلی یاب","جمعیتِ خاطر","دل کا اطمینان","مطمئن (رکھنا۔ کرنا۔ ہونا کے ساتھ)"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
خاطر جمع کے معنی
["\"میں اس کے رہنے سے خاطر جمع ہو کر اپنے بیٹے کو ڈھونڈنے جاؤں۔\" (١٨٤٥ء، حکایت سخن سنج، ١٠٧)"]
["\"جہاں پناہ خاطر جمع فرمائیں کچھ تردد کی بات نہیں ہے۔\" (١٩١٦ء، سی پارہ دل،۔ ٢٢٥:١)"]
خاطر جمع کے مترادف
تسلی, تسکین, دل جمعی
اطمینان, تسلی, تسکین, تسکیں, دلجمعی, دلجوئی, طمانیت, طمانینت
خاطر جمع english meaning
(archaic) Traditionist(col. ta|lib |il|m) (ped. طالب العلم ta|lib-ul-|il|m) ((Plural) طلبہ ta|labah col. طلبا tulaba|) Student
شاعری
- رقعہ لکھے پر ہاشمی خاطر جمع ہوئی ہے مری
کس شہر میں کیوں ہے ککریو فکر لئی وسواس تھا - چلا تو ہاشمی بولا اپس خاطر جمع رکھ دھن
ترت تجھ پاس پھر آنے کوں میں تقصیر نا کر سوں - گریباں کی تو قئام مدتوں دھجییں اڑائی ہیں
یہ خاطر جمع اس دن ہوئے جب سینے کو ہم چیریں
محاورات
- خاطر جمع
- خاطر جمع رکھنا
- خاطر جمع کرنا یا رکھنا