خانم کے معنی
خانم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خا + نَم }امیر زاری بیوی
تفصیلات
iترکی زبان سے ماخوذ |خان| کے ساتھ |م| بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے |خانم| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨١٨ء کو "کلیات انشا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اعلٰے خاندان کی عورتوں کا لقب","امیر زادی","بادشاہ زادی","بڑے گھر کی عورت","بی بی","تانیث خان","خان زادی","خان کی بیوی","وہ عورت جو قوم کی پٹھانی ہو"],
خان خانَم
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : خان[خان]
- لڑکی
خانم کے معنی
"مکان تا مکان ایک محشر بپا تھا نہ بیگم نہ خانم نہ بچی نہ بیٹی مگر سوئے میدان جو دیکھا تو ہاتھوں میں گولے تھے یا کارتوسوں کی پیٹی۔" (١٩٦٢ء، ہفت کشور، ٥٠)
الٰہی خیر کہ خانم کو شوق سایہ ہے بلا تو یوں بھی وہ تھیں ہو نہ جائیں اب آسیب (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٦٨)
"مردوں کے لیے بے آفندی اور عورتوں کے لیے خانم استعمال ہوتا ہے۔" (١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ١:٣)
نہ جان اس کو شب مہ یہ چاندانی خانم کمند نور پہ اوج قمر سے اوتری ہے (١٨١٨ء، انشا، کلیات، ١٥٧)
خانم کے مترادف
خاتون, عورت
بانو, بیگم, بیوی, پٹھانی, خاتون
خانم english meaning
A ladya woman o franka princess; title of the wife of a Khan(col. kha|nam)(rare) princess [P~خان]ladytitle of wife MrswifeKhanam
شاعری
- موتی خانم ہے سڑک پر مردووں کا اژدحام
آبرودوگی چل تو دیکھنے تالاب ہو - بیٹے کی باپ سے بنی خانم بگڑ نہ جائے
ڈاکلے بہو پہ آنکھ موا بد شعار باپ - شطرنجی ہارے چاندنی خانم کی بیچکر
وہ چال تم چلے کہ دیا برد سارا گھر - پیسے والی ہے بنی کوڑیا خانم اب تو
کیا ہی چرخا نے کیا مال دغا سے پیدا - اس چلن سے دھن نہ جڑ جائے گا کھوٹی بات ہے
لے کے گھن اے اشرفی خانم دیا بنگلا عبث - پری خانم ہے دیوانی پڑیں پتھر نگوڑی پر
بٹھایا نیک بختوں میں ہے مونڈھے والی خانم کو - برق خانم بھونک کر خالی نہ کر اپنا دماغ
بے ادب لڑکا تھا کّتا بن گیا سسُرال کا - جب نہ دو پیسے کمانے کی ہو تدبیر کوئی
ناک میں کوڑیا خانم نہ کرے تیر کوئی - نیک بختی میں لگے اشرفی خانم بٹا
کہہ کے ٹکسال چڑھوں اس موے بد ذات کی بات - میں منڈیا کاٹوں کوڑ یا خانم کے یار کی
ٹیاں سی جان جائے موئے نابکار کی
محاورات
- شاہ خانم کی آنکھیں دکھتی ہیں شہر کے چراغ (دیئے) گل کردو
- غریب کی جورو اور عمدہ خانم نام
- منہ میں دانت نہیں اور نام میرا خدیجہ خانم