خانہ کے معنی
خانہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خا + نَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو "پرت نام (اردو ادب)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اقامت گاہ","اناج کا ڈھیر","انگوٹھی کی وہ جگہ جہاں نگینہ جڑتے ہیں","خط کا ایک صفحہ","ریت کا ٹیلہ","شطرنج وغیرہ کی بساط پر مربعہ گھر مہرے کا گھر","صندوقچے کے اندر کا گھر","قیام گاہ","کسی چیز کے رکھنے کا ڈبہ","کلائی سے لے کر مونڈھے تک"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : خانے[خا + نے]
- جمع : خانے[خا + نے]
- جمع غیر ندائی : خانوں[خا + نوں (و مجہول)]
خانہ کے معنی
ہے آبِ رخ زمانہ اس سے روشن ہے تمام خانہ اس سے (١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٩٩)
"چڑیا اور باز ایک خانہ میں زیست بسر کرتے تھے" (١٧٩٢ء، عجائب القصص، شاہ عالم، ٥٢)
"یہ بات ذہن میں رکھنا چاہیے کہ دربوں کے خانہ کشادہ ہوں بہت سے پرند یکجا نہ ہوں" (١٩٤٠ء، کلید مرغی خانہ، ٤٤)
ہمائے اوج مقصد کے لیے دامِ اسیری ہے نگین مہر جم کا خانہ ہے ہر خانہ جالی کا (١٨٤٧ء، کلیات منیر، ٣٧:١)
"کمان کے (کھلے ہوئے حصے کو خانہ اور) نقاطِ جست کے درمیان کے افقی فاصلے کو فضل خانہ کہتے ہیں" (١٩٤٨ء، رسالہ رڑ کی چنائی، ١٠)
خدا کے واسطے کر یار چین ابرو دور بڑا ہی عیب لگا جس کماں میں خانہ ہوا (١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ٢٥)
"اب جو یہ ایک پیسہ جوڑنا ہے۔ اس کی بھی پائیاں ہی بنا لو، تین ہوئیں اب ان کو جوڑو نیچے دیکھو پائیوں کے خانے پر نظر رکھو" (١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٩٥)
"ململ کی دوپلڑی ٹوپی منڈے ہوئے، سر پر گھٹی ہوئی . اور چھوٹے چھوٹے ململ کے خانوں سے باہر نکل کر جلد کا کام دے رہے تھے" (١٩٢٨ء، باتوں کی باتیں، ٢)
دیوار کی بیرونی سطح دریچے یا دروازہ کی چوکھٹ کے درمیانی کا حصہ خانہ (Reveal) کہلاتا ہے" (١٩١٧ء، رسالہ تعمیر عمارت، ٢٧)
"صبیحہ گولی کی طرح باورچی خانے سے نکل گئی" (١٩٧٩ء، نیلا، پتھر، ١٨)
"زندگی کی اکائی کو خانوں میں بانٹنے کی کوشش ایک مہمل بات ہے" (١٩٧٩ء، زخم ہنر، ١٣)
"مربع نقش کا قاعدہ یہ ہوتا ہے کہ کل تعداد سے خانہ ٥ میں ایک کا اضافہ کرتے ہیں نقش پر ہو جاتا ہے" (١٩٨٥ء، روحانی دنیا، اکتوبر، ١٦)
"نصرۃ الداخل گیارہویں خانے سے، کہ خانہ دوست ہے، پانچویں میں، کہ خانہ عشرت ہے بیٹھا ہے" (١٨٨٤ء، طلسم فصاحت، ١٩٩)
"اسی حساب سے خانے سلائی پر ڈالیں" (١٩٣٥ء، اونی کام سلائیوں سے، ٤١)
"خانہ (cel) کہتے ہیں" (١٩٧٠ء، برقی کیمیا، ٣٢)
"بعض انواع کے سروے (Lasvae) . شہد کے خانوں (Comles) کو نقصان پہنچاتے ہیں" (١٩٧١ء، حشریات، ٩٩)
"زبان کے خانوں میں بولیوں کے نام جو عام طور پر پائے جاتے ہیں" (١٩٤٠ء، جائزہ زبان اردو، ١٩:١)
وہ ساکن خانہ سلاسل یعنی وہ بکاؤلی بے دل (١٨٣٨ء، گلزار نسیم، ٢٩)
خانہ کے مترادف
گھر, عمارت
آشیانہ, بازو, بیت, پیٹ, حویلی, خیمہ, دار, دڑبا, شکم, عورت, قصر, گھر, گھونسلا, محل, محکمہ, مکان, کابک, کدہ, کھیت
خانہ کے جملے اور مرکبات
خانہ خرابی, خانہ بدوش, خانہ آباد, خانہ خراب, خانہ پری, خانہ داری, خانہ کعبہ, خانہ باز, خانہ باغ, خانہ بہ خانہ, خانہ بدوشی, خانہ برانداز, خانہ بربادی, خانہ پرور, خانہ جنگی, خانہ دار, خانہ زادی, خانہ ساز, خانہ سازی, خانہ نشیں, خانہ نشینی, خانہء چشم, خانہء اول, خانہء آئینہ, خانۂ خلوت, خانۂ خلیل, خانۂ خمار, خانہ داماد, خانہ بند, خانۂ بے چراغ, خانۂ پا, خانۂ ارژنگ, خانۂ افزائش, خانہ دامادی, خانہ دشمن, خانۂ دل, خانۂ دماغ, خانہ زاد, خانہ سامانی, خانہ سوز, خانہ شماری, خانۂ طالع, خانہ عنکبوت, خانۂ عیش, خانہ فراموش, خانہ کرایہ, خانۂ کشت, خانۂ کمان, خانہ کوچی, خانۂ گور, خانۂ معیشت, خانہ زن, خانۂ زنبور, خانۂ زنجیر, خانۂ زندان, خانۂ زور, خانۂ زین, خانہء آبی, خانہء تاریک, خانہ تاش, خانہ تلاشی, خانہء تن, خانہ توڑ, خانہء تیہ, خانہء حوف, خانہء خالی, خانہء خاوند, خانہء خدا, خانہ بخانہ, خانہ بدوشانہ, خانہ برباد, خانہ زادگی, خانۂ اول, خانۂ آئینہ, خانۂ آبی, خانۂ تاریک, خانۂ تن, خانۂ چشم, خانۂ حوت, خانۂ خالی, خانۂ خانہ, خانۂ خاوند, خانۂ خدا, خانہ ویرانی
خانہ english meaning
housedwellingplace; socketdrawerpartitioncompartment; pigeon-hole (of a desk); square (of a chess-bound); column (of a tabular statement); divisionclass; departmentblack-marketwhetstone |P|
شاعری
- کہنے سے میر اور بھی ہوتا ہے مضطرب
سمجھاؤں کب تک اس دِل خانہ خراب کو - اتنا سیاہ خانہ عاشق سے ننگ کیا
کتنے دنوں میں آئے ہو ہاں رات تو رہو - یہ فن عشق ہے آوے اسی طنیت میں جس کی ہو
یہ دولت خانہ ہے اس کا وہ جب چاہے چلا آوئے - خانقہ کا تو نہ کر قصد ٹک اے خانہ خراب
یہی اک رہ گئی ہے بستی مسلمانوں کی - نگاہ مست سے جب چشم نے اس کی اشارت کی
حلاوت مئے کی اور بنیاد مے خانہ کی غارت کی - چشم ہو تو آئینہ خانہ ہے دہر
منہ کو نظر آتا ہے دیواروں کے بیچ - شب اس دل گرفتہ کو وا کر بزوز مے
بیٹھے تھے شیرہ خانہ میں ہم کتنے ہرزہ کوش - کیا عشق خانہ سوز کے دل میں چھپی ہے آگ
اک سارے تن بدن میں مرے پھک رہی ہے آگ - اک آن میں بدلتی ہے صورت جہاں کی
جلد اس نگار خانہ سے کر انتقال چل - میں جو بولا کہا کہ یہ آواز
اُسی خانہ خراب کی سی ہے
محاورات
- ابرمے خواہندستاں خانہ گویراں شود
- اللہ توکلی کارخانہ ہے
- امیرانہ کارخانہ ہے
- امیری (١) کارخانہ ہے
- اڑھائی بکاﺋن میاں باغ میں کانی حرم محل خانہ میں
- ایں خانہ تمام (ہمہ) آفتاب است
- ایں خانہ تمام آفتاب است
- پاخانہ خطا ہونا
- پیخانہ خطا ہونا
- خانہ آباد دولت زیادہ