خجالت کے معنی

خجالت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ خِجا + لَت }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٣٩ میں غواصی کا "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["شرمندہ ہونا","(حَجَلَ ۔ شرمندہ ہونا)"]

خجل خِجالَت

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

خجالت کے معنی

١ - شرمندگی، ندامت، خِفت۔

"حکیم سعید اور ہمدرد کی اس خدمت کا اعتراف چین کو ہے . وزارت صحت کو اس پر خجالت ہے۔" (١٩٨٣ء، کوریا کہانی، ١٦)

خجالت کے مترادف

شرمندگی

انفعال, پچھتاوا, پشیمانی, حیا, خجلت, خفت, شرم, شرمساری, شرمندگی, غیرت, لاج, ندامت

خجالت english meaning

(see under "khujal" ADJ)be decidedbe settled |A|

شاعری

  • کیا اور لکھیئے کیسی خجالت مجھے ہوئی
    سر کو جھکائے آیا جو قاصد چلا ہوا
  • اب تو مل جائے وہ خوش منظر وقانی پانی
    آب کوثر بھی خجالت سے ہوپانی پانی
  • غرق دریائے خجالت ہوگئے چاہت سے ہم
    آبرو جتنی بہم پہنچائی تھی پانی ہوگئی
  • دیکھے شہ کوں وو دونوں جوں نین بھر
    پڑے لک خجالت سوں جا پانوں پر
  • تھی نہر علقمہ بھی خجالت سے آب آب
    روتا تھا پھوٹ پھوٹ کے دریا میں ہر حباب
  • تو وہ ہے کہ آنکھوں کو تری دیکھ چمن میں
    نرگس کی تہ خاک خجالت سے گڑی آنکھ
  • مضموں صفات قد کا قیامت سے لڑ گیا
    قامت کے آگے سرو خجالت سے گڑ گیا
  • اگر وقت سحر محفل میں وہ خورشید رو آوے
    خجالت سوں عجب نہیں چہرہ خوباں پہ خو آوے
  • نہ بصارت نہ اشارت نہ خجالت نہ حیا
    تجھ میں تو دیکھنے کو دیدہ تر کچھ بھی نہیں
  • قمر نے لاف جب مارا مرے معشوق کے مکھ سیں
    ہوا حیران و سر گرداں خجالت سوں حشر تک وو

محاورات

  • آپ کی (خجالت) (شرمندگی) خفت میرے سر آنکھوں پر
  • سر ‌جیب ‌خجالت ‌سے ‌نکلنا
  • سر جیب خجالت سے نکالنا

Related Words of "خجالت":