خلوت کے معنی
خلوت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خَل + وَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق حاصل مصدر ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥١٨ء کو "لطفی بیداری بہمنی (دکنی ادب کی تاریخ)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(خَلَوَ ۔ خالی ہونا)","تنہائی کا مقام","خالی جگہ","خالی مقام","خفیہ ملاقات","خواب گاہ","سونے کا کمرہ","علیحدہ ملاقات","گوشہ گیری","گوشہ نشینی"]
خلو خَلْوَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : خَلْوَتوں[خَل + وَتوں (و مجہول)]
خلوت کے معنی
خلوتوں میں روئے گی چھپ چھپ کے لیلائے غزل اس بیاباں میں نہ اب آئے گا دیوانہ کوئی (١٩٧٢ء، دیوان، ناصر کاظمی، ٥٦)
"بجائے سپاہیوں میں رہنے اور ان سے ملنے جلنے کے ایک خلوت کے مقام میں بیٹھا رہتا۔" (١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ٧١:٣)
"جب بادشاہ خلوت سے باہر آوے اور اول نظر باز پر پڑے تو میمنت کا سبب جانا جاوے۔" (١٨٨٣ء، میدگاہ شوکتی، ١٣)
"جب مرید صادق خلوت میں داخل ہو تو پوری طرح اپنی دنیا سے باہر نکل آئے غسل کامل کر کے نماز پڑھنے کی جگہ اور کپڑے پاک ہوں۔" (١٩٧٤ء، انفاس العارفین، ٣٢٥)
"اسے دیکھ کر وہ پسیجا اور مجھ سے کہا کہ میں تم سے خلوت میں مل کر باتیں کروں گا۔" (١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٢٣٤:٦)
"بعض درویش . بارہ دن تک متواتر بیاد گاری بارہ امام علی صرف خشک روٹی اور پانی پر قناعت کرتے ہیں . اس خاص رسم کو خلوت کہتے ہیں۔" (١٨٨١ء، کشاف اسرار المشائخ، ٢٧٣)
خلوت کسی سے ہو تو دو عالم سے ہاتھ اٹھاؤں اس عالم حوالہ و تحویل کے لیے (١٩٦٧ء، غزال و غزل، ١٢٥)
"اس قسم کا کوئی رواج نہ ہونے کی صورت میں شادی مکمل ہو گی اگرچہ کہ خلوت نہ ہوئی ہو۔" (١٩٤١ء، قانون و رواج ہنود، ١٥١:١)
بیداری شب ہے کچھ نہ ہے صوم دوام خلوت لیکن در انجمن ہے غمگین (١٨٣٩ء، مکاشفات الاسرار، ٥٢)
خلوت کے جملے اور مرکبات
خلوت پسند, خلوت نشین, خلوت خانہ, خلوت اولی, خلوت خاص, خلوت خام, خلوت درانجمن, خلوت گزیدہ, خلوت گزین, خلوت گزینی, خلوت نشینی, خلوت و جلوت
خلوت english meaning
lonelinesssolitude; seclusionretirementprivacy; a vacant placea private place or apartmenta closet(to which one retire for privacy); a cell (for religious retirement); private conference.a private apartmenta private apartment ; private conference ; sexual intercourseprivacyreirement
شاعری
- یہ بارگاہِ محبّت ہے‘ میری خلوت ہے
مرے حریف‘ قدم احتیاط سے رکھنا! - اتنا مانوس نہ ہو خلوت غم سے اپنی
تُو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا - سوئیں گے تری آنکھ کی خلوت میں کسی رات
سائے میں تری زلف کے جاگیں گے کسی دن! - جس نے خلوت میں حضوری کا مزا پایا تراب
حلق سے وحشت ہے اس کو سب سے بھاگا بھاگ ہے - تب آرس سلکھن کے ماں باپ سنگ
کہیا یوں سو خلوت میں ہوبے درنگ - انن سب کو وے پان رخصت دیا
اپے تھا سو او محل خلوت کیا - ہم زانوے تامل وہم جلوہ گاہ گل
آئینہ بند خلوت و محفل ہے آئینہ - نہ کس خاص سوں شاہ خلوت کیا
نہ باہر نکل بار کس کوں دیا - زبس کہ یار نے خلوت کو بار عام کیا
خبر کہے ہے ہر اک بے خبر ٹھکانے کی - ترے دیدار کی مستی جو غالب منج پہ ہوتی ہے
تو بے سدھ ہو کد ھیں خلوت کدھیں بازار پکڑیا ہوں
محاورات
- جلوت و خلوت میں
- خلوت از اغیار باید نے زیار
- خلوت و جلوت میں
- مقولہ۔ واعظاں کیں جلوہ بر محراب و منبر مے کنند۔ چوں بخلوت مے روند آں کاردیگر مے کنند