خمار کے معنی
خمار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خَمار }{ خُمار }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مجرد کے باب از مضاعف سے مبالغ کا صیفہ ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان سے ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(خَمَرَ ۔ ڈھانپنا)","آنکھوں کی نرمی یا ملائمت شراب","اپنے آپ کو چھپانا","بہت شراب پینے والا شخص","سردرد وغیرہ جو نہ سونے کی وجہ سے ہوتا ہے","شراب فروش","عورتوں کا برقعہ","معشوق کی آنکھ","مے فروش","نشہ اترنے کے قریب جو درد سر ہوتا ہے اور ہاتھ پائوں ٹوٹتے ہیں"]
خمر خَمار خُمار
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
خمار کے معنی
چراغ بت کدہ و خشت خانۂ خمار وداع و وصل کے دیوان کا مصور ہوں (١٩٦٢ء، برگِ خزاں، ٤١)
خم خانہ الست کے خمار ہیں کہاں عہد سلف کے رند قدح خوارہیں کہاں (١٩٣١ء، بہارستان، ٣٨٢)
"دوسرے روز درد سر بھوک . یعنی سب علامات خمار کی موجود ہوتی ہیں، ایکبارگی زیادہ پینے سے بیہوشی آتی ہے۔" (١٨٢٦ء، خزائن الادویہ، ٢٠:٥)
یہ فسوں بار امنگیں یہ جوانی کا خمار گم ہوا جاتا ہوں خوابوں کی طرب گاہوں میں (١٩٨٤ء، سمندر، ٦٨)
تعبیر تصورات دوشیں آنکھوں میں خمار خواب نوشیں (١٩٨٤ء، سمندر، ٤٨)
خمار کے مترادف
نشہ, سرور, غنودگی, کیف
اونگھ, بدمستی, سرشاری, سرور, شرابی, غنودگی, مدھ, مدہوشی, نشہ, نقاب, کلال, کیف
خمار کے جملے اور مرکبات
خمار خانہ, خمارستان, خمار کش, خمار آلود, خمار زدہ
خمار english meaning
Much given to drink; crop-sickintoxicationintoxication; the effects of intoxicationpain and headacheoccasioned by drinkingcrapulencecrop-sicknessheadache or sickness (arising from want of sleep); languor; languishing appearance of the eyes (the effect of drinkingor of drowsinessor of love); languishing look.(Plural) خُمُر khu|murasceticaldisciplineddisciplined ascetic [A~ ریاضت]drowsinessexercisedhang-overon state serviceshawl ; stole [A]vintnerwine merchant ; tavern-keeper [A ~ خمر]wine saler
شاعری
- مستی میں شکل ساری نقاش سے کھینچی پر
آنکھیں کو دیکھ اُس کی آخر خمار کھینچا - شراب عیش میسّر ہوئی جسے اِک شب
پھر اُس کو روزِ قیامت تلک خمار رہا - تیور میں جب سے دیکھے ہیں ساقی خمار کے
پیتا ہوں رکھ کے آنکھوں پہ جام شراب کو - اے پائے خم کی گردشِ ساغر ہو دستگیر
مرہون درد سر ہو کہاں تک مرا خمار - جدائیوں کی رُتوں کا خمار باقی ہے
وہ آچکا ہے مگر انتظار باقی ہے - نیند کا ہلکا گلابی سا خمار آنکھوں میں تھا
یُوں لگا جیسے وہ شب کو دیر تک سویا نہیں - یہ کیسا نشّہ ہے‘ میں کس عجب خمار میں ہوں
تُو آکے جا بھی چکا ہے‘ میں انتظار میں ہوں - درد کی رہگزار میں، چلتے تو کس خمار میں
چشم کہ بے نگاہ تھی، ہونٹ کہ بے خطاب تھے - بغیر خوردن خوں کب نہار ٹوٹے ہے
سواے گریہ صبح اب کہاں ہے آب خمار - خمار حشر سوں کیا غم ہے مے پرستاں کو
لکھے جو قبر کے تعویذ پر دعاے قدح
محاورات
- آنکھ میں خمار رہنا
- آنکھ کا خمار ہونا
- آنکھوں میں خمار ہونا
- آنکھوں کا خمار
- شراب کے ساتھ خمار ہے
- نشہ اس نے پیا۔ خمار تمہیں چڑھا