خواہر کے معنی
خواہر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خا (و معدولہ) + ہَر }
تفصیلات
١ - بہن، ہمشیرہ۔, m["مائی جائی","ہم شیر","ہمشیرہ (ژند۔ قَہنر۔ س سوسَر)"]
اسم
اسم نکرہ
خواہر کے معنی
١ - بہن، ہمشیرہ۔
خواہر کے جملے اور مرکبات
خواہر اعیانی, خواہر زادی
خواہر english meaning
a sisterto breakto snapto twistto writhe
شاعری
- پروین کے ’’گِیتو‘‘ کے لیے ایک نظم
ہاں مری جان‘ مِرے چاند سے خواہر زادے!
بُجھ گئیں آج وہ آنکھیں کہ جہاں
تیرے سپنوں کے سِوا کُچھ بھی نہ رکھا اُس نے‘
کِتنے خوابوں سے‘ سرابوں سے الُجھ کر گُزری
تب کہیں تجھ کو‘ ترے پیار کو پایا اُس نے
تو وہ ‘‘خُوشبو‘‘تھا کہ جس کی خاطر
اُس نے اِس باغ کی ہر چیز سے ’’انکار‘‘ کیا
دشتِ ’’صد برگ‘‘ میں وہ خُود سے رہی محوِ کلام
اپنے رنگوں سے تری راہ کو گلزار کیا
اے مِری بہن کے ہر خواب کی منزل ’’گِیتو‘‘
رونقِ ’’ماہِ تمام‘‘
سوگیا آج وہ اِک ذہن بھی مٹی کے تلے
جس کی آواز میں مہتاب سفر کرتے تھے
شاعری جس کی اثاثہ تھی جواں جذبوں کا
جس کی توصیف سبھی اہلِ ہُنر کرتے تھے
ہاں مِری جان‘ مِرے چاند سے خواہر زادے
وہ جِسے قبر کی مٹّی میں دبا آئے ہیں
وہ تری ماں ہی نہ تھی
پُورے اِک عہد کا اعزاز تھی وہ
جِس کے لہجے سے مہکتا تھا یہ منظر سارا
ایسی آواز تھی وہ
کِس کو معلوم تھا ’’خوشبو‘‘ کی سَفر میں جس کو
مسئلہ پُھول کا بے چین کیے رکھتا ہے
اپنے دامن میں لیے
کُو بَکُو پھیلتی اِک بات شناسائی کی
اِس نمائش گہ ہستی سے گُزر جائے گی
دیکھتے دیکھتے مٹی مین اُتر جائے گی
ایسے چُپ چاپ بِکھر جائے گی - اس خواہر غمگیں کو فقط آپ کی ہے اس
بعد آپ کے کوئی نہیں کرنے کا مراپاس - میں سونپتا ہوں آپ کو وہ خواہر عزیز
جس سے عزیز تو نہیں دنیا میں کوئی چیز - بانو نے کھڑے ہوکے ادھر روک لی چادر
چلائی سمجھ کر شہ مظلوم کی خواہر - کھولے سروں کو گرد تھیں سیدانیاں تمام
روتی تھی تھامے چوب علم خواہر امام - جوانہ مرگ برادر مرے علی اکبر
تمہاری مرگ جوانی پہ صدقے یہ خواہر