خود آرائی کے معنی

خود آرائی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ خُد (واؤ معدولہ) + آرا + ای }

تفصیلات

iفارسی سے مرکب |خود آرا| کے ساتھ |ئی| بطور لاحقہ صفت لگانے سے |خود آرائی| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوانِ آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["خود بینی","خود پسندی","خود پیرائی","خود سری","خود نمائی","خوش نمائی"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

خود آرائی کے معنی

١ - اپنی آرائش و زیبائش، ذاتی بناؤ سنگھار؛ (مجازاً) غرور، نخوت۔

 جواں لہو کی وہ بینگیں وہ مست انگڑائی وہ نخوتیں، وہ اذیت، خودی، خود آرائی (١٩٤٨ء، دونیم، ٣٢)

شاعری

  • میری حیرانیوں کی حوصلہ افزائی ہے
    سامنے میں ہوں وہ مصروف خود آرائی ہے
  • واں خود آرائی کو تھا موتی پرونے کا خیال
    یاں ہجوم اشک میں تارنگہ نایاب تھا
  • بن بن کے بگڑنے میں اک شان نکلتی ہے
    او محرو خود آرائی یاں جان نکلتی ہے
  • واں خود آرائی کو تھا موتی پرونے کا خیال
    یاں ہجوم اشک میں تار نگہ نایاب تھا
  • اللہ کی قدرت نظر آجاتی ہے مجھ کو
    جب شان خود آرائی کی دکھلاتے ہیں معشوق