آخرت کے معنی
آخرت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ + خِرَت }
تفصیلات
iیہ لفظ عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مشتق ہے۔ اردو زبان میں بھی بطور اسم ہی مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دارِ آخر","دوسرا جہاں","دوسری دنیا","رجوع بہ معاد","روز قیامت","روزِ قیامت","روزِ محشر","عقبٰے اگلا جہان","وہ عالم جہاں مرنے کے بعد اعمال کا حساب کتاب ہوگا","یوم الدین"]
اخر آخِر آخِرَت
اسم
اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
آخرت کے معنی
"ہلاکت ہے مشرکوں کے لیے جو زکات نہیں دیتے اور |آخرت| کا انکار کرتے ہیں۔" (١٩٥٧ء، ابوالکلام آزاد، رسول عربی، ٥٢)
آخرت کے مترادف
قیامت, عاقبت
آجل, اخیر, انجام, پرلوک, دارُالبقا, سُورگ, عاقبت, عقبٰی, عقبیٰ, قیامت
آخرت کے جملے اور مرکبات
آخرت کا بھلا, آخرت کا سودا, آخرت کی خیر
آخرت english meaning
The or next worldthe world to comethe future stateafter lifeFuturityThe Hereafter
شاعری
- آب رواں بھی بند کیا آل کے لیے
کیو آخرت بگاڑتے ہو مال کے لیے - رات دن غافل کیا کرنیک کام
اس سے تیری آخرت بن جائے گی - اے میری گنہ کی شرمساری
تونے مری آخرت سنواری - جر حر کی طرح ادھر سے کوئی ادھر جائے
نوید خلد ملے آخرت سنور جائے - حرام موت مرے بھی تو کیا مرے توبہ
جو آخرت کا بھلا چاہے وہ کرے توبہ - نہ پوچھو کس قدر ہوگا عذاب آخرت اس پر
شب غم جس مریض ہجر کو آرام آتا ہے - لگا کر آرزو بھی آس آیا ہے ترے درپر
نجات آخرت کا اس کو بھی پروانہ مل جائے - بہر کمال عزت دنیا و آخرت میں
بس یک علیک تجھ سے اور لک تسلّم - ہاں توشہ آخرت مہیا کر لے
غافل تجھے دنیا سے سفر کرنا ہے - جیت آخرت ہے محض یو دنیا سوہار ہے
گر مرد ہے تو جیت پہ دل رکھ نہ ہار پر
محاورات
- آخرت بگاڑنا
- آخرت بن جانا
- اپنی آخرت بگاڑنا (یا سنوارنا)
- دہ در دنیا ستر (صد) در آخرت
- دہ در دنیا صد در آخرت
- دہ دردنیا صد در آخرت
- دہ دنیا ستر آخرت