خوش آواز کے معنی
خوش آواز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خُش (و معدولہ) + آ + واز }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ صفت |خوش| کے ساتھ فارسی اسم |آواز| لگانے سے مرکب توصیفی |خوش آواز| بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["خوش آہنگ","خوش الحان","خوش لہجہ","خوش نغمہ","خوش نوا"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
خوش آواز کے معنی
١ - اچھی آواز والا، شُریلا، خوش آہنگ، خوش نوا۔
خوش چشم و خوش اطوار و خوش آواز و خوش اندام اک خال پہ قربان سمر قند و بخارا (١٩٣٣ء، سیف و سبو، ١٧٤)
شاعری
- دیدار کا ہے عام خوش آواز و خوش اندام
اک خال پہ قربان سمر قند و بخارا - جو ویسے میں مطرب خوش آواز نام
اتھا شاہ کا ایک خاصا غلام - بلاؤ آج خوش آواز مطرب اور سازندے
سنا دیں مجھ کو سدہ سا رنگ اور ساونت اور نٹ کھٹ - خوش آواز نے کوں کیا ہے تہیں
سو نرجیوں کوں جیو دیا ہے تہیں - الاپیا گلا تان کر تان خاں
رنگیلا سگھڑ تھا خوش آواز خاں - رہائی اپنی ہے دشوار کب صیاد چھوڑے ہے
اسیرِ دام ہو طائر جو خوش آواز آتا ہے