خوشامدی کے معنی
خوشامدی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خُشا (و معدولہ) + مَدی }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |خوشامد| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ صفت لگانے سے |خوشامدی| بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٩٧ء کو "بیاض قدیم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ثنا گر","خوشامد گو","خوشامد کرنے والا","ستائش گر","للّو پتو كرنے والا","للّو پتو کرنے والا","مدح خواں","کاسہ لیس"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : خوشامَدِیوں[خُشا (و معدولہ) + مَدِیوں (و مجہول)]
خوشامدی کے معنی
"چل خوشامدی! عشرت کی آواز سے شرم اور خوشی دونوں جذبوں کا اظہار ہو رہا تھا۔" (١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ٧١)
"کیا او سے مدحت پاشا کے معاونین کی وہ چیئرز اور خوشامدی ستائیشیں بھول گئی ہیں جو . اوسکی مفروضہ کوششوں کے صلہ میں اوسے دی گئی تھیں۔" (١٨٩٣ء، بست سالہ عہد حکومت، ١٣)
خوشامدی کے جملے اور مرکبات
خوشامدی ٹٹو
خوشامدی english meaning
Given to flattering; a flatterera sycophantbe cloudy
شاعری
- یاراں بودے کے سنگ میں ہے گھات کر سمجھنا
باتاں خوشامدی کیاں جوں کات کر سمجھنا
محاورات
- آٹا بڑا بوچا سٹکا(کھسکا) مفلسی میں خوشامدی کھسک گئے