دانائی کے معنی
دانائی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دا + نا + ای }
تفصیلات
iفارسی سے ماخوذ اسم |دانا| کے بعد الف ہے اس لیے ہمزہ زائد لگا کر |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٤٢١ء کو "بندہ نواز، معراج العاشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تیز فہمی","دانش مندی","عقل مندی","ہوش مندی"]
دانستن دانا دانائی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
دانائی کے معنی
١ - عقل؛ عقل مندی؛ ہوشیاری۔
"ادب میں اس طرح حکم لگانا کوئی دانائی کی بات نہیں ہے۔" (١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ١٣)
٢ - بزرگی، بڑائی۔
"اس زمانے میں داڑھی کو دانائی کا نشان سمجھا جاتا تھا۔" (١٩٩٠ء، دجلہ، ١٩)
دانائی کے مترادف
دانش, خرد, درایت, شعور, لیاقت, بینائی, چترائی, فہم, فلسفہ, ہوش
چترائی, دانش, دانشمندی, زیرکی, شعور, عقل, عقلمندی, علم, ہوشیاری
دانائی english meaning
wisdomknowledgesagacityshrewdness [P]
شاعری
- عشق کا اجر ہے دلِ رُسوا
پارسائی‘ عذابِ دانائی - دو غمزے ہیں یہ سرکار کی دانائی سے
ایسی چالیں رہیں صاحب کسی ہرجائی سے - کام لیجے گا کہیں اور ہی دانائی سے
نا صحو جاؤ نہ لپٹو کسی سودائی سے