صولت کے معنی
صولت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ صَو (و لین) + لَت }رعب، ہیبترعب، دبدبہ
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم کیفیت ہے۔ عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے اردو میں سب سے پہلے ١٧٨٠ء کو "کلیاتِ سودا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["رعب و داب"], ,
صول صَولَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
- لڑکی
صولت کے معنی
"بتدریج اسلامی نظام . پوری طاقت اور صولت کے ساتھ ابھرے گا۔" (١٩٨٧ء، جنگ، کراچی، ٥ نومبر، vii)
"تیزی اور صولت ہر ایک کی آپس میں مل کے ٹوٹتی ہے۔" (١٨٧٣ء، مطلع العجائب (ترجمہ)، ٢٩١)
صولت english meaning
Impetuosityviolencefury(rare) assaulting lug lion, etc.aweSaulat
شاعری
- صولت سے آسمان وزمیں ہل کے رہ گئے
صربت سے بال روح امین ہل کے رہ گئے - نبی کا رعب تو شیر خدا کی صولت ہے
دم جلال یہ رخ سورہ برات ہے - مہروش بہرالم صولت بدر قدر و چرخ رخش
مشتری ہمت، ثریا بار گہ، کیواں جناب - اللہ رے رعب و صولت و شوکت دلیر کی
گنتی محال ہو گئی لاشوں کے ڈھیر کی - دیکھا ہے دولت و صولت کا جو اس کے اقبال
دیر سرکش کا بھی قد ہوگیا خم مثلِ کماں