دباغت کے معنی
دباغت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَبا + غَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٤٤ء کو "خلاصۃ المفقہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چمڑا کمانا","(دَبَعَ ۔ چمڑا کمانا)","چمڑا کمانا","چمڑہ کمانا","فن دباغت"]
دبغ دَباغَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
دباغت کے معنی
"کھال پر چونکہ خون وغیرہ نجاست لگی ہوتی ہے اس لیے وہ دباغت سے پہلے حرام ہے۔" (١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٣٦٢:١)
"اراکین کالج گورنمنٹ کی دباغت میں آ گئے اور آٹھ طالب علموں کو خارج کر دیا۔" (١٩٦٦ء، اردونامہ، کراچی، دسمبر، ٧٩)
"اس صورت میں فمِ معدہ کے اندر دباغت (مضبوطی) بھی نہیں جو سودا کے بکٹے پن سے لیس دار گاڑھے رطوبات کو پاک کرنے کے بعد ہوا کرتی تھی۔" (١٩٣٦ء، شرح اسباب (ترجمہ)، ٣٣٨:٢)
دباغت english meaning
be frightenedfeel shylose heart