دبی کے معنی
دبی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَبی }
تفصیلات
١ - "دبا" کی تانیث، تراکیب میں مستعمل۔, m["گلی ڈنڈے کی دوسری ضرب"]
اسم
اسم کیفیت
دبی کے معنی
١ - "دبا" کی تانیث، تراکیب میں مستعمل۔
دبی کے جملے اور مرکبات
دبی آواز سے, دبی چال, دبی دبائی, دبی زبان سے
شاعری
- وفا کے ذکر سے کتنا اثر ہوا دل پر
اُبھر گئی ہے اگر چوٹ‘ پھر دبی ہی نہیں - بے نکاحی ہوں ابھی سر میں اٹھاؤں کیونکر
ہے دبی پاؤں تلے سوت کے میری چوٹی - سورج سے بھی نہ آنکھ دبی جس کی مصحفی
ذرہ ہوں میں وہ خاک دربوتراب کا - دبی چپ لگا چلنے بھیڑوں کی چال
پریشاں ہے گرگ بغل زن کا حال - کیوں نہ شانے سے دب چلیں یہ شوخ
ان کی چوٹی دبی ہے اس کے ہات - اللہ اللہ رے گرانباری غم بعدِ فنا
کہ مری خاک سے آندھی بھی دبی جاتی ہے - یہ بات بات میں کیا نازکی نِکلتی ہے
دبی دبی لب سے ہنسی نِکلتی ہے - وہ ہر اک بات میں اٹھلانا وہ البیلا پن
وہ دبی بات وہ لجیائی تمہاری چتون - دل لے فقیر کا بھی ہاتھوں میں دل دبی کر
آجائے ہے جہاں میں آگے لیا دِیا کچھ
محاورات
- آگ دبنا یا دبی ہونا
- ابی دبی کھیلنا
- الٹی ہوگئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا
- امیر نے پادا صحت ہوئی غریب نے پادا بے ادبی ہوئی
- امیر نے پادا صحت ہوئی۔ غریب نے پادا بے ادبی ہوئی۔ امیر نے گوہ کھایا تو دوا کے لئے غریب نے کھایا تو پیٹ بھرنے کے لئے
- با تدبیر
- بار احسان سے گردن دبی ہونا
- تدبیر الٹنا یا الٹی ہونا
- تدبیر بن نہ آنا یا پڑنا
- تدبیر پیش جانا