دبیر کے معنی

دبیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَبِیر }منصف، انشاء پرداز، مشہور مرثیہ گو شاعر

تفصیلات

iفارسی زبان سے اسم مجرد ہے اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کتاب لکھنا","(دَبَرَ ۔ کتاب لکھنا)","انشا پرداز","ایک افسر","ایک مشہور مرثیہ گو شاعر مرزا سلامت علی کا تخلص","مضمون نگار","ہنڈیاں تصدیق کرنے والا افسر"],

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : دَبِیروں[دَبی + روں (و مجہول)]
  • لڑکا

دبیر کے معنی

١ - محرر، کاتب، نویسندہ؛ ایک مقتدر عہدہ جسے اب سیکرٹری کہتے ہیں، منشی؛ اڈیٹیر۔

"عمال شاہی میں ایک وزیراعظم کی حیثیت رکھتا اس کے چار سیکرٹری (کاتب سر) ہوتے جو دبیر کہلاتے" (١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہدوسطٰی کی ایک جھلک، ٢٣١)

٢ - ہنڈیاں تصدیق کرنے والا افسر۔ (جامع اللغات)

مہرز دبیر، دبیر الحسن، دبیر حیدر، دبیر عباس، دبیر مہدی، دبیر نقوی

دبیر کے مترادف

منشی

راقم, سیکریٹری, محرر, مصنف, منشی, مولف, نویسندہ, کاتب

دبیر کے جملے اور مرکبات

دبیر چرخ, دبیر الانشا, دبیر سلطنت, دبیر فلک

دبیر english meaning

A writera secretarynotarychairmanshipthe chairDabeer

شاعری

  • دبیر جہارم ، وہ آ، جوتھی رات
    جہاندار شہ پاس ، چھیڑی یہ بات
  • اے دبیر اشک سے اب نامۂ اعمال ہے صاف
    کہہ یہ خالق سے کہ اے رب خفی الا لطاف
  • فصاحت ہے ہ اک مصرع بہ قرباں
    دبیر اک سمت عالم ہے ثنا خواں
  • بے کس و ناکس ہوں میں کس سے کروں پیرت کی بات
    میرے روں روں خط کوں پڑتا ہے تمارا دل دبیر
  • تمیز کیا کہوں اجرائے کار کی اُس کے
    کہ جس کے رمز کو پہونچے نہ آسماں کا دبیر
  • بیکس و ناکس ہوں میں، کسی سے کروں پیرت کی بات
    میرے روں روں خط کوں پڑتا ہے تمارا دل دبیر
  • عطارد دبیر ہو کے تقریر سوں
    لکھیا نامہ مضمون گنبھیر سوں

محاورات

  • الٹی ہوگئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا
  • با تدبیر
  • تدبیر الٹنا یا الٹی ہونا
  • تدبیر بن نہ آنا یا پڑنا
  • تدبیر پیش جانا
  • تدبیر پیش رفت نہ ہونا
  • تدبیر سے قسمت کی برائی نہیں جاتی۔ بگڑی ہوئی تقدیر بنائی نہیں جاتی
  • تدبیر کارگر ہونا
  • تدبیر کند بندہ تقدیر کند خندہ
  • تقدیر کے آگے تدبیر نہیں چلتی

Related Words of "دبیر":