دبے کے معنی

دبے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَبے }

تفصیلات

١ - "دبا" کی صغیرہ حالت یا جمع، تراکیب میں مستعمل۔, m["برہمنوں کی ایک گوت جو دو وید جانتے ہیں"]

اسم

صفت ذاتی

دبے کے معنی

١ - "دبا" کی صغیرہ حالت یا جمع، تراکیب میں مستعمل۔

دبے english meaning

be approved ; be passed ; pass master [E]get through

شاعری

  • گرچہ شانِ کفر ارفع ہے دبے اے راہباں
    ایک دو ہم سوں کو بھی زُنّار بندھوایا کرو
  • نہ جانے کون دبے پاؤں خواب میں آیا
    کھلی جو آنکھ تو خوشبو سے بس رہا تھا مکاں
  • خود وہ دبے جو لڑتے تھے گھوڑوں کو داب کے
    بیڑی قدم میں بن گئے حلقے رکاب کے
  • ان چتونوں چرائے دبے پاؤں اظفری
    دیکھو کدھر چلا ہے چھپا اور لکا ہوا
  • جھگڑ دبے دبائے عدو نے نکال کر
    مردے اکھاڑے گور کے پتھر تلے کے ہیں
  • وہ مثل تم نے کیا نہیں ہے سنی
    کاٹتی ہے دبے پہ چیونٹی بھی
  • مثلِ صبا اڑادے اُسے اے جمال دوست!
    تا چند ہم دبے رہیں گردِ ملال میں
  • شیوہ اپنا بے پروائی نومیدِی سے ٹھہرا ہے
    کچھ بھی وہ مغرور دبے تو مِنّت ہم سوَ بار کریں
  • دیکھ یہ جادہ ہستی ہے سنبھل کر فانی
    پِیچھے پِیچھے وہ دبے پاؤں قضا بھی آئی
  • ہیں ولولے ہزاروں دل میں دبے دبائے
    مٹی تلے دفینہ کیا کیا نہیں گڑا ہے

محاورات

  • چوبے گئے تھے چھبے ہونے دبے ہو آئے
  • چور اور سانپ دبے پر چوٹ کرتا ہے
  • دبے پاؤں
  • دبے پاؤں آنا
  • دبے پر چینٹی بھی چوٹ (کاٹ کھاتی) کرتی ہے
  • دبے پر چیونٹی بھی کاٹتی ہے
  • دبے پر سب شیر ہیں
  • دبے مردے (اکھاڑتے ہو) کیوں اکھاڑتا ہے
  • سانپ اور چور دبے پر چوٹ کرتا ہے (کرتے ہیں)

Related Words of "دبے":