درد سر کے معنی

درد سر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَر + دے + سَر }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |درد| کے بعد کسرۂ اضافت لگا کر فارسی ہی سے ماخوذ اسم |سر| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٥ء سے |سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اول معلوم، دوم درد سری","اوّل معلوم۔ دوم دردسری","سر کا درد"]

اسم

اسم کیفیت ( مذکر )

درد سر کے معنی

١ - سر کا درد، (مجازاً) رنج و محن، زحمت، تکلیف۔

 زندگی ہے یہ درد سر آخر موت سے ہے کہاں مفر آخر (١٩٥٠ء، دھم پد (ترجمہ) ١١٤)

٢ - الجھن، مصیبت، روگ، عذاب۔

"وہ ایک مسئلہ اور درد سر بنی ہوئی تھی۔" (١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ٢٩، اگست : ٨)

درد سر english meaning

headache; labourpainstroublevexationbadger

شاعری

  • اے پائے خم کی گردشِ ساغر ہو دستگیر
    مرہون درد سر ہو کہاں تک مرا خمار
  • خنجر کہ تیرے سامنے ببر و پلنگ ناخن چھپا
    رنگ زرد ہو تن تاپ پھر سب عمر درد سر چڑے
  • الفت میں بدگمان رہے یہ برا نہیں
    لیکن کسی کو میری طرح درد سر نہ ہو
  • خنجر کے تیرے سامنے ببرو پلنگ ناخن چھپا
    رنگ زرد ہو تن تاپ بھر سب عمر درد سر چڑھے
  • کہتا ہوں عرض حال تو کہتا ہے گوہ نہ کھا
    ہوتا ہے درد سر تری گفتار سے ہمیں
  • صحبتِ نین و بد سے یاں رہ کر
    کب تلک درد سر اٹُھا ئے گا
  • خنجر کے تیرے سامنے ببر و پلنگ ناخن چھپا
    رنگ زرد ہو تن تاپ بھر سب عمر درد سر چڑے

محاورات

  • درد سر خریدنا
  • درد سر دینا
  • درد سر مول لینا
  • درد سر ہونا
  • درد سری کرنا
  • زر ‌دادن و درد سر خریدن
  • زردادن و درد سر خریدن

Related Words of "درد سر":