دزدیدہ کے معنی

دزدیدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دُز + دی + دَہ }

تفصیلات

iفارسی مصدر |دزدیدن| سے صیغہ حالیہ تمام |دزدیدہ| اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٨٤ء سے "دیوان درد" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چُرائی ہوئی","چرایا ہوا","چُرایا ہوا","چوری چھپے","نظر چُرانا","کن انکھیوں سے دیکھنا"]

دزدیدن دُزْدِیدَہ

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

دزدیدہ کے معنی

١ - چوری کا، چرایا ہوا۔

 کون کہتا کہ آنگن میں نہ اترا سورج کیا یہی ساعت دزدیدہ ترے نام نہیں (١٩٨٢ء، ساز سخن بہانہ، ١٣٢)

٢ - چھپا ہوا، پوشیدہ، چوری چھپے۔

 دیکھ لیتے ہیں کنکھیوں سے کبھی وہ بزم میں ان کی دزدیدہ عنایت اس قدر ہو بھی تو کیا (١٩٣٢ء، بے نظیر شاہ، کلام بے نظیر، ٣٢)

دزدیدہ کے جملے اور مرکبات

دزدیدہ نظر, دزدیدہ دار

دزدیدہ english meaning

furtive lookside-glances ; stolen ; pilfered ; sly

شاعری

  • شوخی رنگ حنا سے وہ چھپاتے ہیں ہاتھ
    تونے دزدیدہ نگہ سے ہمیں مارا آداب
  • محفل میں کس کی آپ پہ دزدیدہ ہے نظر
    آنکھیں لڑا کے چور کو پہچان لیجئے
  • دیکھ ہیتے ہیں کنکھیوں سے کبھی وہ بزم میں
    ان کی دزدیدہ عنایت اس قدر ہو بھی تو کیا
  • لے گئی دل کو چُرا کر تری دزدیدہ نظر
    لٹ گئے ہم تو رہ عشق میں غافل ہوکر
  • بچ کے دزدیدہ نِگہ سے تری زلفیں کھولیں
    چور پہرے کے تلنگے کو میں غافل سمجھا
  • ڈرتے ڈرتے وہ مرا حالِ طبیعت کہنا
    پردے پردئ میں وہ دزدیدہ نگاہی تیری
  • ختم دزدیدہ نگہ پر ہے تری طراری
    دل نہیں ٹوڑے احبا کے پٹارے توڑے

محاورات

  • دزدیدہ نظر

Related Words of "دزدیدہ":