دست برد کے معنی
دست برد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَسْت + بُرْد }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |دست| کے ساتھ مصدر |بردن| سے صیغہ امر |برد| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٤٩ء سے "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تصرف بیجا","تصرف بے جا","چھین جھپٹ","غصب و نہب","فتح (لڑائی مقدمے کھیل وغیرہ میں)","لوٹ مار","لوٹ کھسوٹ","مالِ غارت"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
دست برد کے معنی
آج مانا یگانہ ہیں ہم لوگ دست برد زمانہ ہیں ہم لوگ (١٩٠١ء، راقم، کلیات، ٩١)
انے گرز کے دست میں دست برد دکھایا انوکوں وہاں دستبرد (١٦٤٩ء، خاورنامہ، ٣٨٤)
"خطہ کشمیر اپنی جغرافیائی صورت حال کی وجہ سے کئی مرتبہ حملہ آوروں کی دست برد سے محفوظ رہا۔" (١٩٧٧ء، اقبال کی صحبت میں، ٣٧٩)
"جس قدر گہنا مستان شاہ کے دست برد سے بچا تھا مع چھلے انگوٹھی کے اتار کے ڈال دیا۔" (١٩٠٠ء، خورشید بہو، ١٤٢)
"زمانے کی دست برد سے آتش جہلا سے اور عیاران ماضی کی تباہ کاریوں سے دورِ اسلام کی جو نورانیاں محفوظ رہ گئی ہیں وہ . کہیں جمع ہیں اور کہیں مدفون۔" (١٩٨٣ء، کوریا کہانی، ١١)
دست برد english meaning
gravelpebbles and stones
محاورات
- دست برد
- دست بردار ہونا
- دست برداری