دقیانوس کے معنی

دقیانوس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَق + یا + نُوس }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا اردو میں بطور اسم معرفہ اور نکرہ مستعمل ہے سب سے پہلے ١٧٧٨ء کو "گلزارارم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(۔٢٥١) ایک رومن شہنشاہ تھا جو ٣٤٩ء میں تخت نشین ہوا اس کے عہد میں اصحاب کہف کا سونا بیان ہوتا ہے۔ رومن نام ڈیسٹِس ہے"]

اسم

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )

دقیانوس کے معنی

١ - فارس اور عرب کے ایک نہایت ظالم اور کافر بادشاہ کا نام جس کے عہد میں اصحاب کہف ہوئے۔

 صدی ہونے کو آئی بیسویں اور پاگل ہو تم تمہاری عادتیں ہیں عہد دقیانوس کی ساری (١٩٣١ء، بہارستان، ٦١٧)

٢ - [ مجازا ] نہایت پرانا، اگلے وقتوں کا، پرانے زمانے کا، رجعت پسند، براچین (تحقیراً مستعمل)

"ایک مرد دقیانوس، بڈھے پھوس . پیڑ لگا رہے تھے۔" (١٩٦٦ء، جنگ، ٢٥ جولائی، ٢)

دقیانوس english meaning

Diogenes

Related Words of "دقیانوس":