دل جو کے معنی
دل جو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِل + جُو }
تفصیلات
١ - دل ہاتھ میں لینے والا۔, m["دل آویز","دل پذیر"]
اسم
صفت ذاتی
دل جو کے معنی
١ - دل ہاتھ میں لینے والا۔
دل جو english meaning
pliers [E]
شاعری
- دل جو نہ تھا تو رات زخودرفتگی میں میر
کہ انتظار و گاہ مجھے اضطراب تھا - ضبط کے ٹوٹ گئے آج تو بندھن سارے
آج تڑپا ہے وہ دل جو کبھی دھڑکا بھی نہ تھا - کِسی دھیان کے‘ کسی طاق پر‘ ہے دھرا ہُوا
وہ جو ایک رشتہ درد تھا
مرے نام کا ترے نام سے‘
تِری صبح کا مِری شام سے‘
سرِ رہگزر ہے پڑا ہُوا وہی خوابِ جاں
جِسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لینے کے واسطے
کئی لاکھ تاروں کی سیڑھیوں سے اُتر کے آتی تھی کہکشاں‘
سرِ آسماں
کسی اَبر پارے کی اوٹ سے
اُسے چاند تکتا تھا رات بھر
مرے ہم سفر
اُسی رختِ غم کو سمیٹتے
اُسی خوابِ جاں کو سنبھالتے
مرے راستے‘ کئی راستوں میں اُلجھ گئے
وہ چراغ جو مِرے ساتھ تھے‘ بُجھ گئے
وہ جو منزلیں
کسی اور منزلِ بے نشاں کے غبارِ راہ میں کھو گئیں
(کئی وسوسوں کے فشار میں شبِ انتظار سی ہوگئیں)
وہ طنابِ دل جو اُکھڑ گئی
وہ خیامِ جاں جو اُجڑ گئے
وہ سفیر تھے‘ اُسی داستانِ حیات کے
جو وَرق وَرق تھی بھری ہُوئی
مِرے شوق سے ترے روپ سے
کہیں چھاؤں سے‘ کہیں دھوپ سے - کامراں، عاشقی کی منزل میں
ہے وہی دل جو پیش وپس میں نہیں - متصل مرغ دل جو تڑپے ہے
کس کے سینے میں پرفشاں ہے یار - خواہش دل جو کہی میں نے تو وہ کہنے لگا
آنکھیں چمکا کے بصد ناز و ادا ایسے جی - جس جمعیت تھے جمع ترا دل جو نا اچھے
اس جمعیت تھے تج کوں پراگندگی بھلی - تن دھوئے سے دل جو ہوتا پوک
پیش رو اصفیا کے ہوتے غوک - کروڑوں دل جو موئے پڑے ہیں‘ نلتے خونیں کفن سے نالاں
قیامت آجاتی جو وہ قامت‘ گلی میں اپنی خراب کرتا - کریں گے سب یہ دعویٰ نقد دل جو ہار بیٹھے ہیں
خفیفہ میں تمہارے عاشق نادار بیٹھے ہیں
محاورات
- دل جوان رہنا