دلدار کے معنی
دلدار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تسلی دینے والا ہمدرد
تفصیلات
m["تسلی بخش","تسلی دینے والا","تسکین بخش","تہہ دار","دَل والا"],
اسم
اسم
اقسام اسم
- لڑکا
دلدار کے معنی
دلدار احمد، اشفاق دلدار، دلدار حسین، امام دلدار
دلدار english meaning
low spiritsDildar
شاعری
- (دلدار بھٹی کے لیے ایک نظم)
کِس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا
قہقہے بانٹتا پھرتا تھا گلی کوچوں میں
اپنی باتوں سے سبھی درد بُھلا دیتا تھا
اُس کی جیبوں میں بھرے رہتے تھے سکّے‘ غم کے
پھر بھی ہر بزم کو گُلزار بنا دیتا تھا
ہر دُکھی دل کی تڑپ
اُس کی آنکھوں کی لہو رنگ فضا میں گُھل کر
اُس کی راتوں میں سُلگ اُٹھتی تھی
میری اور اُس کی رفاقت کا سفر
ایسے گُزرا ہے کہ اب سوچتا ہوں
یہ جو پچیس برس
آرزو رنگ ستاروں کی طرح لگتے تھے
کیسے آنکھوں میں اُتر آئے ہیں آنسو بن کر!
اُس کو روکے گی کسی قبر کی مٹی کیسے!
وہ تو منظر میں بکھر جاتا تھا خُوشبو بن کر!
اُس کا سینہ تھا مگر پیار کا دریا کوئی
ہر دکھی روح کو سیراب کیے جاتا تھا
نام کا اپنے بھرم اُس نے کچھ ایسے رکھا
دلِ احباب کو مہتاب کیے جاتا تھا
کوئی پھل دار شجر ہو سرِ راہے‘ جیسے
کسی بدلے‘ کسی نسبت کا طلبگار نہ تھا
اپنی نیکی کی مسّرت تھی‘ اثاثہ اُس کا
اُس کو کچھ اہلِ تجارت سے سروکار نہ تھا
کس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا - پچ آپڑی ہے وعدہ دلدار کی مجھے
وہ آئے یا نہ آئے پہ یاں انتظار ہے - آسماں پر حسن نے پہونچا دیا دلدار کو
دھوپ سایہ کو کیا سورج کیا رخسار کو - اے ساکنان کوچہ دلدار دیکھنا
تم کو کہیں جو غالب آشفتہ سرملے - جس لب سے توقع ہو دلدار کے بوسے کی
شکوے سے زمانے کے وہ لب نہ کر آلودہ - پچ آ پڑی ہے وعدہ دلدار کی مجھے
وہ آئے یا نہ آئے پہ یاں انتظار ہے - حیدر کے یہ دلدار ہیں سبیر کے بھائی
بہکاکے انھیں شمر نے کیوں بات کنوائی - میں دائی ہوں تیری منجے پیار کر
تجے جانی ہوں میں دلدار کر - بنے سحاب گراس سےتو فتنے ہی برسیں
اثر یہ کوچہ دلدار کے بخار میں ہے - صورت دلدار دیکھوں کیوں نہ میں
آنکھ اچھی چیز پر جھپلائے ہے
محاورات
- نپوتے کا گھر سونا۔ مورکھ کا ہروا سونا۔ دلداری کا سب کچھ سونا