دلدل کے معنی

دلدل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَل + دَل }

تفصیلات

iپراکرت زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ عربی رسم الخط میں استعمال ہونے لگا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٠ء کو میر کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["حرکت دینا","ہلانا","(دَلدَلَ ۔ حرکت دینا)","بنانا، نکالنا، نکلنا وغیرہ کے ساتھ","گھوڑی کی شکل کا تعزیہ","مقوقش بادشاہ کا مادہ خچر جس کو اس نے آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی خدمت میں ہدیہ بھیجا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو دیا تھا۔ اس کا رنگ سفید سیاہی مائل تھا","وہ خچر جو حاکم اسکندریہ نے پیغمبر صلعم کو نذر میں بھیجا تھا۔ اس کا رنگ سفید سیاہی مائل تھا","وہ زمین جو پانی کے اثر سے اتنی نرم اور لیس دار ہوگئی ہو کہ اس میں پاؤں دھنس جائیں","وہ سُفید مائل بہ سیاہی خچری جو حاکم اسکندریہ نے رسول مقبول صلى الله عليه وسلم کو نذر میں دی تھی اور آپ صلى الله عليه وسلم نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو عطا فرمائی تھی ۔ اردو میں یہ لفظ مذکر بولتے ہیں بدیں لحاظ کو عام لوگ اسے گھوڑا یا خچر سمجھتے ہیں","وہ گھوڑا جس پر سامان ماتم لاد کر عشرہ محرم میں عزا خانے لے جاتے ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

دلدل کے معنی

١ - وہ زمین جو پانی کے اثر سے اتنی نرم اور لیس دار ہو گئی ہو کہ اس میں پاؤں دھنس جائیں، کیچڑ سے بھری ہوئی زمین، چہلا، خلاب، کیچڑ۔

"امیر آدمی نے غصے میں اسے ایک دلدل میں پھنکوا دیا۔" (١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ١٤٥)

دلدل english meaning

Marshy landmircmudmarshswampbogquagmire sloughquick-sand.be absorbed in deep thoughtbe lostgenerationMuhammad|s صلى الله عليه وسلم mule which he gave to his son-in-law Hazrat Ali (a.s)off-springsaplingseedling

شاعری

  • … کئی سال ہوگئے

    خوابوں کی دیکھ بھال میں آنکھیں اُجڑ گئیں
    تنہائیوں کی دُھوپ نے چہرے جلادیئے
    لفظوں کے جوڑنے میں عبارت بکھر چلی
    آئینے ڈھونڈنے میں کئی عکس کھوگئے
    آئے نہ پھر وہ لوٹ کے‘ اِک بار جو گئے

    ہر رہگزر میں بِھیڑ تھی لوگوں کی اِس قدر
    اِک اجنبی سے شخص کے مانوس خدّوخال
    ہاتھوں سے گر کے ٹوٹے ہُوئے آئنہ مثال
    جیسے تمام چہروں میں تقسیم ہوگئے
    اِک کہکشاں میں لاکھ ستارے سمو گئے

    وہ دن‘ وہ رُت ‘ وہ وقت ‘ وہ موسم‘ وہ سرخُوشی
    اے گردشِ حیات‘ اے رفتارِ ماہ و سال!
    کیا جمع اس زمیں پہ نہیں ہوں گے پھر کبھی؟
    جو ہم سَفر فراق کی دلدل میں کھوگئے
    پتّے ج گر کے پیڑ سے‘ رستوں کے ہوگئے

    کیا پھر کبھی نہ لوٹ کے آئے گی وہ بہار!
    کیا پھر کبھی نہ آنکھ میں اُترے گی وہ دھنک!
    جس کے وَفُورِ رنگ سے چَھلکی ہُوئی ہَوا
    کرتی ہے آج تک
    اِک زُلف میں سَجے ہُوئے پُھولوں کا انتظار!

    لمحے‘ زمانِ ہجر کے ‘ پھیلے کچھ اِس طرح
    ریگِ روانِ دشت کی تمثال ہوگئے
    اس دشتِ پُرسراب میں بھٹکے ہیں اس قدر
    نقشِ قدم تھے جتنے بھی‘ پامال ہوگئے
    اب تو کہیں پہ ختم ہو رستہ گُمان کا!
    شیشے میں دل کے سارے یقیں‘ بال ہوگئے
    جس واقعے نے آنکھ سے چھینی تھی میری نیند
    اُس واقعے کو اب تو کئی سال ہوگئے!!
  • لو یہ نشانی شہ دلدل سوار لو
    پٹکا علم سے کھول لو پنجہ اتارلو
  • باگ پر صاف کیا صاحب دلدل نے اسے
    اب سواری میں لیا شاہ جزو کل نے اسے
  • دی یہ آواز کہ اے فارس میدان الم
    روک لے باگ تجھے صاحب دلدل کی قسم
  • فارس ہے تم سا کون نہ چرخ چنبری
    دکھلا رہے ہو صاحب دلدل کی بگ دھری
  • نہ گل گوں نہ شیدا نہ دلدل اہے
    کہ جس گل اوپر شاہ بلبل اہے
  • مراثی رستے ہیں یاد گنبد نیلی رواق کے
    دلدل کی تیز یاں ہیں طرارے براق کے
  • دلدل کا جب باجا ہے تل ، پر تھی اوپر سن کان میں
    بیری مہابل جے اٹھے سد چھوڑ وے دنگ ہو کھڑے
  • دلدل کا جب باجا ہے تل پرتھی اوپر سن کان میں
    بیری مہابل جے اٹھے سد چھوڑ دے دنگ ہو کھڑے
  • آفاق دنگ ابلق ایام لنگ تھا
    آواز سن کے دلدل محشر خرام کی

محاورات

  • دلدل میں پھنس جانا یا پھنسنا
  • دلدل میں پھنس کے رہ جانا
  • گدھا دلدل میں پھنسنا

Related Words of "دلدل":