دھمک کے معنی
دھمک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَھَمک }
تفصیلات
١ - زمین پر بھاری قدم پڑنے کی آواز یا تہلکا، پاؤں کی آہٹ۔, m["پاؤں کی آواز","پیروں کی آواز","چمک دمک","خفیف درد سر","درد سر","دھمکنا سے","سانس کی ناہمواری","صدمہ جو سخت آواز سے دماغ کو پہنچے","گرم ہوا","وہ صدمہ جو سخت آواز سے دل و دماغ کو پہنچے"]
اسم
اسم صوت
دھمک کے معنی
دھمک english meaning
Noise of footsteps overheador such as arises from the fall of a bodysound of thumpingdrumming; shooting painbeatingthrobbingthrobpulsation; glowblasthot blast; lustreradianceglitter; threateningthreat; awe; fallor unevenness (in groundsuch as would produce a shock)footfallnoise of footsteps overheadpulsationshooting painshooting pain (in head)thudthumpthumping or throbbing
شاعری
- ترے اس خاک اُڑانے کی دھمک سے اے مری وحشت
کلیجا ریگ صحرا کا بھی دس دس گز تھلکتا تھا - جس صف میں شہ کی رزم کا کہتا ہوں رمز میں
ہر خارجی دھمک سوں وہاں لا جواب تھا - دل اُچھلے ہے بے طرح، جگر ہوت اہے دھک دھک
لیجو تو خبتر کس کے یہ پانوں کی دھمک ہے - ساحلِ دُور سے توپوں کی دھمک آتی ہے
کتنی گمبھیر ہے ساون کے نئے چاند کی رات - دستِ اقدس میں ترے ہو وہ عصائے موسوی
اکِ دھمک سے جسکی ہو پرواز روحِ سامری - کاسہ سر کو دھمک پہونچی ہے مستوں کےدلا
محتسب سے کوئی کہہ دو یوں نہ اب ٹھکرائے جام - کچھ دردِ محبت کی کسک ہے تو سہی
ہلکی سی نبض میں دھمک ہے توسہی - دئے جب یہ دھمک سالم رقیباں
دیکھا طالب نے جب ظالم رقیباں
محاورات
- اوکھل / اوکھلی میں سر دیا دھمکوں (- موسلوں) سے (- کا) کیا ڈر / خطرہ
- اوکھلی میں سر دیا تو دھمکوں (موسلوں) کا کیا ڈر
- دھمکائے پایا بانیا دھر دے ڈیڑھ سیری
- دھمکی دینا
- دھمکی میں آنا
- سر دیا اوکھلی میں تو (دھمکوں کا کیا ڈر) موسلوں سے کیا ڈرنا