دھمکی کے معنی

دھمکی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَھم + کی }

تفصیلات

iسنسکرت الاصل دو اسماء |دھمک+اکا| سے ماخوذ |دھمکی| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٨٦٩ء کو "دیوانِ غالب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["تحدید کرنا","چشم نمائی","خوف دلانا","گھرکی (دینا کے ساتھ)","ڈراوا دکھانا"]

دھمک+اکا دَھمْکی

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : دَھمْکِیاں[دَھم + کِیاں]
  • جمع غیر ندائی : دَھمْکِیوں[دَھم + کِیوں (و مجہول)]

دھمکی کے معنی

١ - سزا دینے یا صدر پہنچانے کے ارادے کا اظہار، ڈراوا۔

"یہ ہے اس صنف واسوخت کا کل فلسفہ جسے ہم صرف ایک لفظ |دھمکی| سے تعبیر کر سکتے ہیں۔" (١٩٨٣ء، اصناف سخن اور شعری ہیتیں، ٩٥)

دھمکی کے مترادف

ڈر, جھڑکی, تخویف, ڈپٹ, ڈراوا

اندیشہ, بھبکی, بیم, تخویف, ترہیب, تنبیہ, تہدیہ, جھڑکی, خدشہ, خوف, دڑکی, زجر, سرزنش, فہمائش, وعید, ڈانٹ, ڈپٹ, ڈر, ڈراوا, ہول

دھمکی کے جملے اور مرکبات

دھمکی آمیز

دھمکی english meaning

Threateningthreatmenacereprimandsnubbingthreatening

شاعری

  • دھمکی میں مرگیا جو نہ باب نبرد تھا
    عشق نبرد ہمیشہ ، طلب گار مرد تھا
  • کیا کیا نوع بشر کو رسیانا ہے
    دھمکی دیتا ہے گاہ پھسلاتا ہے
  • دھمکی میں مر گیا جو نہ باب نبرد تھا
    عشق نبرد پیشہ طلبگار مرد تھا
  • دھمکی میں مرگیا جو نہ بابِ نبرد تھا
    عشق نبرد پیشہ طلب گارِ مرد تھا

محاورات

  • دھمکی دینا
  • دھمکی میں آنا

Related Words of "دھمکی":