دھواں کے معنی

دھواں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دُھواں }

تفصیلات

iپراکرت الاصل لفظ |دھونو| سے ماخوذ |دھواں| اردو میں بطور اسم نیز گا ہے بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بخارات","دخان","(صفت) برائے کثرت ۔ زور\u2018 نہایت \u2018 ازحد","آراستہ و پیراستہ","بخار ہوائی","خنت النار","دُود آتش","وہ سرمئی رنگ کے یا سیاہ بخارات جو کسی چیز کے چلنے سے پیدا ہوتے ہیں۔ یہ عام طور پر اس چیز کے نامکمل طور پر جلے ہوئی ذرات ہوتے ہیں جو ہوا کے ساتھ اوپر اٹھتے ہیں۔ اگر چیز مکمل طور پر جل اٹھے تو دھواں نہیں اٹھتا بلکہ شعلہ پیدا ہوتا ہے","وہ کثیر بخارات جو کسی چیز کے جلانے سے برنگ سیاہ اوپر کو صعود کرتے ہیں","کلمہ تعریف جیسے غضب \u2018 ستم\u2018 آفت\u2018 بلا"]

دھونو دُھواں

اسم

صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["واحد غیر ندائی : دُھوئیں[دُھو + ایں (ی مجہول)]","جمع : دُھوئیں[دُھو + ایں (ی مجہول)]"]

دھواں کے معنی

["١ - غضب کا، ستم ڈھانے والا۔","٢ - برائے کثرت، زور دار، پُرکار، زبردست۔"]

[" دونوں ابرو دھواں عجب گردن ساری نکھ سکھ درست چال پری (١٨٣٥ء، رنگین، دیوانِ رنگین و انشا، ٥٠)"," انشا کی گفتگو وہ دھنواں گرم ہے کہ آج آکر بہار اوس کے گلے سے لپٹ گئی (١٨١٨ء، انشاء، کلیات، ١٣٥)"]

["١ - گیس جو کسی چیز کے جلنے یے سلگنے کی وجہ سے اوپر کو اُٹھتی اور بدلی کی طرح پیچ کھاتی نظر آتی ہے، سیاہ حدنگ دود۔"]

["\"درخت . ماحول کو گرد و غبار، دھوئیں اور بدبو سے پاک رکھتے ہیں۔\" (١٩٨٤ء، سندھ اور نگاہ قدر شناس، ١٤٠)"]

دھواں کے مترادف

بھاپ, کاجل, دود, دخان

بخارات, دخان, دُخان, دود, دُود, دھوم, ستم, سیاہ, عثان, مزین, نیلا, کالا, کبود, ہوائی

دھواں کے جملے اور مرکبات

دھواں آلہ, دھواں دار, دھواں دھار, دھواں دھواں, دھواں کش

دھواں english meaning

[A ~ رتبہ]darkfieryimpassioned (speech, etc.)in proper ordersmokesmokytorrential (rain)vapour

شاعری

  • دیکھ تو دل کہ جاں سے اٹھتا ہے
    یہ دھواں سا کہاں سے اٹھتا ہے
  • بھری برسات خالی جارہی ہے
    چراغوں کا دھواں دیکھا نہ جائے
  • جاں سلگتی ہے‘ کہیں دل سے دھواں اُٹھتا ہے
    منظرِ شامِ غریباں نہیں دیکھے جاتے
  • لگا کے آگ بدن میں‘ وہ مجھ سے چاہتا ہے
    کہ سانس لوں تو فضا کو دھواں دھواں نہ کروں
  • یاد تیری عذابِ جاں ہے بہت
    آگ تھوڑی مگر دھواں ہے بہت
  • ثبوت برق کی غارت گری کا کس سے ملے
    کہ آشیاں تھا جہاں‘ اب وہاں دھواں بھی نہیں
  • جاں سلگتی ہے کہیں‘ دل سے دھواں اٹھتا ہے
    منظرِ شامِ غریباں نہیں دیکھے جاتے
  • شمع بجھتی ہے تو محفل سے دھواں اُٹھتا ہے
    دِل بُجھا یوں کہ زمانے کو خبر تک نہ ہوئی
  • وہ کمال حسنِ حضور ہے‘ کہ گمانِ نقص جہاں نہیں
    یہی پھول خار سے دُور ہے‘ یہی شمع ہے کہ دھواں نہیں
  • سارے فراق سال دھواں بن کے اُڑ گئے
    ڈالی ہمارے حال پہ اُس نے نگاہ کیا!

محاورات

  • آگ بن دھواں کہاں
  • آگ بن دھواں کہاں (نہیں)
  • پرائی (سار) سرائے میں کون دھواں کرتا ہے
  • جگر سے دھواں اٹھنا
  • دل سے دھواں اٹھنا یا نکلنا
  • دوہرہ ۔ چنتا جوال سریر بن وہ نہ لگے بٹائے۔ پرگھٹ دھواں نہ دیکھئے اور اندر میں دھندو آئے
  • دھواں ‌اڑ ‌جانا ‌یا ‌اڑنا
  • دھواں دھار برسنا
  • دے دھواں دھوں
  • روآں نہ دھواں بیوی مارے جونواں

Related Words of "دھواں":