دیکھ کے معنی
دیکھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دیکھ (ی مجہول) }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر |دیکھنا| سے مشتق صیغہ امر |دیکھ| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً ١٥٨٢ء سے "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تاکید اور تنبیہہ کے لئے استعمال ہوتا ہے","دیکھنا کا"]
دیکْھنا دیکھ
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
دیکھ کے معنی
١ - دیکھ کر، نظر کرکے، دیکھو، نظر کرو۔
میں رویا دیکھ گور روز مغفور لحد پر کل کی چادر بھی نہیں (١٨٣٢ء، دیوان رند، ١٣٩:١)
٢ - کسی کو مخاطب یا متوجہ کرنے کے لیے کہا جاتا ہے، آگاہی۔
ابھی آغاز غم عشق بتاں ہے اے دل دیکھ کہتے ہیں ابھی سوچ لے انجام اپنا (١٩١١ء، نذر خدا، ٢٩)
دیکھ کے جملے اور مرکبات
دیکھ بھال
شاعری
- کہنے لگا کہ دیکھ کے چل راہ بے خبر
میں بھی کبھو کسو کا سر پُرغرور تھا - نقاش دیکھ تو میں کیا نقش یار کھینچا
اس شوخ کم سما کانت انتظار کھینچا - مستی میں شکل ساری نقاش سے کھینچی پر
آنکھیں کو دیکھ اُس کی آخر خمار کھینچا - اُس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا
اے کبک پھر بحال بھی آیا نہ جائے گا - اب دیکھ لے کہ سینہ بھی تازہ ہوا ہے چاک
پھر ہم سے اپنا حال دکھایا نہ جائے گا - قسمت تو دیکھ شیخ کو جب لہر آئی تب
دروازہ شیرہ خانے کا معمور ہوگیا - دیکھ آر سی کو یار ہوا محو ناز کا!
خانہ خراب ہو تو جیو آئینہ ساز کا - اس لطف سے نہ غنچۂ نرگس کھلا کبھو
کھلنا تو دیکھ اس مژۂ نیم باز کا - داغِ محجوبی ہوں اس کا میں کہ میرے روبرو
عکس اپنا آرسی میں دیکھ کر شرما گیا - ٹک دیکھ آنکھیں کھول کے اُس دم کی حسرتیں
جس دم یہ سوجھے گی کہ یہ عالم بھی خواب تھا
محاورات
- آؤ دیکھا نہ تاؤ
- آئینہ تو میسر نہ ہوا ہوگا چپنی میں موت کے دیکھ
- آئینہ صفر میں دیکھنا
- آئینہ لے کر منہ تو دیکھو
- آئینہ لے کے منہ تو دیکھو
- آئینہ میں اپنا حال تو دیکھو
- آئینۂ خیال میں جلوۂ عروس مرگ دیکھنا
- آئینۂ شمشیر میں جلوۂ عروس مرگ دیکھنا
- آئینے میں (صورت) منہ تو دیکھو
- آئینے میں چاند دیکھنا