ذات کے معنی
ذات کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ذات }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم جامد |ذُو| کی تانیث ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ یہ قیاس بھی کیا جاتا ہے کہ سنسکرت لفظ |جاتی| سے ماخوذ اسم ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٢٥ء کو "سیف الملوک و بدیع الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔
["ذو "," ذات"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : ذاتیں[ذا + تیں (ی مجہول)]
- جمع استثنائی : ذاتیات[ذا + تیات]
- جمع غیر ندائی : ذاتوں[ذا + توں (و مجہول)]
ذات کے معنی
" "چنتا۔ "ہندوؤں میں بڑی ذات کس کی ہے?" (١٩١١ء، پہلا پیار، ٦٢)
اچھا تم ہو ذات کے اونچے، مانا قول تمھارا جب جانیں تم دیکھ کے صورت بوجھو ذات ہماری (١٩٨٧ء، دل کی زبان، ٩٦)
فلک نے سب کو برابر بنا دیا اے شاد کسی کی اب نہ شرافت رہی نہ ذات رہی (١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانہ الہام، ٣١٠)
"زبان کا نہ کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ اس کی کوئی قوم اور ذات ہوتی ہے۔" (١٩٣٣ء، خطباتِ عبدالحق، ٢)
"بھیڑیے نے یہ سن کر کہا . تمھاری ذات بڑی حُجّتی ہے۔" (١٨٦٨ء، منتخب الحکایات، ٥)
"انگریزی جاننے والوں نے جو ایک نئی ذات اس ملک میں بنا لی ہے اس نے غیر شعوری خودغرضی سے ہر ذات کی طرح اپنے مخصوص فوائد کو اپنے تک محدود رکھنے کی بھی کوشش کی ہے۔" (١٩٤٦ء، تعلیمی خطبات، ١٧٢)
"ہماری بچی کو اس طرح لے جانے کا تجھے کیا حق حاصل ہے کہ جنگل بیابانوں میں جہاں عورت ذات تیرے ساتھ حیران و پریشان بھوکی پیاسی روانہ ہو جائے۔" (١٩١٨ء، امت کی مائیں، ٩٤)
بنایا خلائق کیتے دھات کے کیتے نیک مرداں اتم ذات کے (١٩٦٤ء، دیوانِ حسن شوقی، ٧١)
"حضور کوئی ایک ذات کے حقے تھے، دربار میں "حسن محفل" رئیسوں کے ہاں "لبِ معشوق" محفل میں آ جائے تو معلوم ہو دلہن آ گئی۔" (١٩٥٤ء، اپنی موج میں، ٩٢)
"سراب نے پوشاک اور سلاخ حاضر کئے، سکندر نے بعد غسل پوشاک تبدیل کی سلاخ ذات پر آراستہ کئے۔" (١٨٩٦ء، لعل نامہ، ٤٣٥)
سلح پوش سارے بڑے دھات کے بڑے تھوبڑے ہوا بڑے ذات کے (١٦٢٥ء، سیف الملوک و بدیع الجمال، ٥٧)
"میں آپ کا ملازم ہوں تو اس کے یہ معنی نہیں کہ آپ گالیوں سے بات کریں، ہاتھ بیچا ہے ذات نہیں بیچی ہے۔" (١٩٦٨ء، مہذب اللغات، ٤١:٥)
"دمڑی کی ہانڈی گئی کتے کی ذات پہچانی گئی۔" (١٩١٧ء، لغات النساء، ١٩٣)
چار دن زیست کے جو چاہے کہہ لے اے رند پیش ازیں خاک کے پتلے کی کوئی ذات نہ تھی (١٨٣٢ء، دیوانِ رند، ١٦٦:١)
ذات کے مترادف
شخصیت, خودی, فطرت, حال, قومیت, کنبہ
ذات کے جملے اور مرکبات
ذات برادری, ذات پات, ذات اقدس, ذات بابرکات, ذات پاک, ذات حق, ذات گرامی, ذات واجب, ذات شریف, ذات احدی, ذات الشعبین, ذوات اذناب, ذوات الاعلام, ذوات الثدی, ذوات الفقار, ذوات القیم, ذوات امثال, ذوات متفکرہ, ذوات ناطقہ, ذات بھانت, ذات جماعت