ذوالجلال کے معنی
ذوالجلال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ذُل (ا غیر ملفوظ) + جَلال }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق صفت |ذو| کو حرف تخصیص |ال| کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم |جلال| کے ساتھ ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں اصل مفہوم کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٥ کو "قصہ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جلال والا","جلیل القدر","خدا تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام","دبدبے والا","شان دا","صاحب جلال","صاحبِ جلال","صاحبِ عظمت","عزت اور دبدبہ والا","مرتبے والا"]
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
ذوالجلال کے معنی
تلوار تھی کہ قہرِ خداوندِ ذوالجلال ضربت سے اس کی بچنے کا اِمکان تھا محال (١٩٨١ء، شہادت، ١٨٠)
ذوالجلال کے مترادف
جلیل
بارعب, بزرگ, پُرشوکت, پُرشکوہ, جلیل, سنجیدہ, شوکت, معزز
ذوالجلال english meaning
possessed of dignityor majestyor glory; majesticglorious
شاعری
- دل رفتہ جمال ہے اس ذوالجلال کا
مستجمع جمیع صفات و کمال کا! - خدا کی ذات ہے وہ ذوالجلال و الاکرام
کہ جس سے ہوتے ہیں پروردہ سب خواص و عوام - اگر مرتضیٰ شاہ ذوالجلال ہے
خدا وند شمشیر گوپال ہے - کہ بد نفس لاگا ہے انسان دنیال
اسی سے چھڑا راکھنا ذوالجلال - نظر کرم کی جہاں پر وہ ذوالجلال کیا
سو پھر سکال بدل مرگ سال چال کیا - کہ نوسو بہتر تھے ہجرت کے سال
دیا فتح اوسی روز ظفر ذوالجلال - کہ نو سو بہتر تھے ہجرت کے سال
دیا فتح اوسی روز ظفر ذوالجلال - پھُٹو دود مرا ترے بالے بال
سزا دیوے اس کا تجھے ذوالجلال - اگرچہ خطا ہے تو مجہ توں سنبھال
کہ یاں سب خطا‘ بے خطا ذوالجلال