ذوالفقار کے معنی
ذوالفقار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ذُل (ا غیر ملفوظ) + فِقار }خضرت علی کی تلوار
تفصیلات
iعربی سے مشتق صفت |ذُو| کو حرف تخصیص |ال| کے ذریعے عربی ہی سے مشتق اسم |فقار| (بمعنی پٹھہ کی ہڈی) کے ساتھ ملانے سے مرکبِ توصیفی بنا۔ جو اردو میں اپنے روایتی معنوں و ساخت کے ساتھ بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٩١ء کو "گل و صنوبر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["رسالت مآب صلى الله عليه وسلم کی ایک تلوار کا نام۔ غزوہ احد کے موقع پر آپ صلى الله عليه وسلم نے یہ تلوار حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو ان کی تلوار ٹوٹ جانے پر عنایت فرمائی تھی (اس تلوار کی پشت ریڑھ کے مہروں کی طرح سیدھی تھی اس لئے یہ نام پڑا","صاحب مہرہ ہائے پشت اس تلوار کا نام ہے جو عاص بن منبہ کے جنگ بدر میں مارے جانے سے رسول مقبول صلى الله عليه وسلم کے ہاتھ آئی اور اُن سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ خلیفہ چہارم کو پہنچی","فقار بمعنی پیٹھ کی ہڈیاں یہ ایک تلوار تھی جو العاص بن مُنبہ کی ملکیت تھی یہ جنگ بدر میں قتل ہوا اور تلوار پیغمبر صلى الله عليه وسلم کے قبضے میں آئی جنہوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو عطا کی چوں کہ اس کی پشت پیٹھ کی ہڈیوں کی طرح سیدھی تھی اس لئے یہ نام تھا"],
اسم
اسم علم ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
ذوالفقار کے معنی
تیغ نگاہ آبدار، تیرِ مژہ جہاں شکار اس پہ کمر میں ذوالفقار تیرے نثار ساقیا (١٩٢٧ء، شاد عظیم آبادی، میخانہ الہام، ٧٢)
کرتے ہو قتل اشارۂ ابرو سے تیغ کو اس ذوالفقار کے ہیں یہ فقرے جڑے ہوئے (١٨٧٣ء، دیوانِ بیخود (ہادی علی)، ٧٧)
ذوالفقار english meaning
"the possessor (cleaver) of the vertebrae"name of a celebrated sword(same as saut سوت N.F.*)Zulifqar
شاعری
- رخ سے عیاں ہے دبدبہ شاہ ذوالفقار
ہے نور حق جبیں منور سے آشکار - برسے نہ اس ترنگ سے بادل اساڑھ کے
قربان ذوالفقار تری گھاٹ باڑھ کے - وہ تیغ کی چمک وہ تڑپ راہوار کی
رف رف کی اک شبیہ تو اک ذوالفقار کی - ذوالفقار اسداللہ ہیں ابرو ان کے
یوں بھرے ہیں کہ پھرے جاتے ہیں بازو ان کے - آئی جو ذوالفقار چپ و راس و پیش پس
زخموں کے بانٹے ہار چپ و راس و پیش پس - مداح ہوں جو حیدر و صفدر کا اے سحر
ہے خامۂ دوسر میں اثر ذوالفقار کا - مارے ہزاروں پر وہی اس کی امنگ تھی
حیدر کی ذوالفقار بڑی خانہ جنگ تھی - دو ٹکڑے ہو کر گرتا تھا جو راہ وار سے
یہ اٹھ کے داد مانگتی تھی ذوالفقار سے - اتر کے عرش سے اب تک نہ دیکھی چرخ کی صورت
کچھ ایسے معتبر اجزا سےبن کر ذوالفقار آئی - تیغیں بنیں امیہ کی ہیں خاک آبدار
جل جائیں گی گرے گی اگر برق ذوالفقار
محاورات
- لافتی الا علی لا سیف الا ذوالفقار