رخت کے معنی

رخت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ رَخْت }

تفصیلات

iفارسی میں بطور اسم مستعمل ہے اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء میں "کلیات حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(عوام) ہئیت","جفت فروش","جوتی کا چمڑا"]

رَخْت رَخْت

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

رخت کے معنی

١ - اسباب، سامان، اثاثہ۔

 رخت دل باندھ لو دل فگارو چلو پھر ہمیں قتل ہو آئیں یارو چلو (١٩٥٩ء، دست تہ سنگ، ٥٠)

٢ - لباس، جامہ، پوشاک۔

 وہ جانتا ہے کہ رختِ زریں پہنا ہے میں نے بہر تزئیں (١٩٢٨ء، تنظیم الحیات، ٩٥)

٣ - جوتی کا چمڑہ، ہیئت، ٹھاٹھ، دھج، برزخ۔ (فرہنگِ آصفیہ)

رخت کے مترادف

پوشاک, سامان, لباس

اثاثہ, اسباب, اٹالا, پوشاک, پہناوہ, جامہ, دھج, سامان, لازمہ, لباس, ملبوس, وضع, ٹھاٹھ, کپڑا, ہیئت

رخت کے جملے اور مرکبات

رخت سفر, رخت عروس, رخت کتاں, رخت گاہ, رخت نو, رخت ہستی, رخت بدوش, رخت تن, رخت خواب, رخت سلامی, رخت سیاہ, رخت شو

رخت english meaning

goodschattelspropertyfurnitureapparatuswearing apparel; harnessclothesgarments, goods and chattlesgoods and chattelssterling [E]

شاعری

  • عُمر بھر کی کمائی

    وہ جو ایک خواب سی رات تھی
    مرے بخت میں
    یُونہی ایک پَل میں گُزر گئی
    وہ گُزر گئی تو پتہ چلا
    وہی ایک کام کی چیز تھی
    مِری زندگانی کے رخت میں
  • بادل… میں اور تم

    بادل کے اور بحر کے رشتے عجیب ہیں!
    کالی گھٹا کے دوش پہ برفوں کا رخت ہے
    جتنے زمیں پہ بہتے ہیں دریا‘ سبھی کا رُخ
    اِک بحر بے کنار کی منزل کی سمت ہے

    خوابوں میں ایک بھیگی ہُوئی خُوش دِلی کے ساتھ
    ملتی ہے آشنا سے کوئی اجنبی سی موج
    بادل بھنور کے ہاتھ سے لیتے ہیں اپنا رزق
    پھر اس کو بانٹتے ہیں عجب بے رُخی کے ساتھ!
    جنگل میں‘ صحن باغ میں‘ شہروں میں‘ دشت میں
    چشموں میں‘ آبشار میں‘ جھیلوں کے طشت میں
    گاہے یہ اوس بن کے سنورتے ہیں برگ برگ
    گاہے کسی کی آنکھ میں بھرتے ہیں اس طرح
    آنسو کی ایک بُوند میں دجلہ دکھائی دے
    اور دُوسرے ہی پَل میں جو دیکھو تو دُور تک
    ریگ روانِ درد کا صحرا دکھائی دے!

    بادل کے اور بحر کے جتنے ہیں سلسلے
    مُجھ سے بھی تیری آنکھ کے رشتے‘ وہی تو ہیں!!
  • عمرِ رواں کے رخت میں ایسا نہیں کوئی
    جو پل تمھاری یاد سے باہر، بسر ہوا
  • آرائش شادی کے بدل گھر کو یہ لوٹا
    چھوڑا کسی سمدھن کے نہ پھر رخت بدن کا
  • کیا رگ گل سے ہے میرے رخت تن کا تارو پود
    جب بہار آئی گربیاں پارا پارا ہوگیا
  • پوشاک سفید اس کی نظر آتی ہے گلگوں
    یہ رخت یہ تقطیع قد مصرع موزوں
  • رخت تن میرا فضا کے ہاتھ بیچا عشق نے
    جیسے ہو نیلام باقی دار کی املاک کا
  • کہا رخت دولت کے تم تھانب ہیں
    تمہیں مرد میداں کے رن کھانب ہیں
  • غنچے کیوں تہ نہ کریں رخت چمن میں اپنا
    کہ ہر رنگ نہیں وہ ترے پوشاک کے مول
  • مکھ اُپر تیرے ہے ایسا جھل جھلاٹ
    جس کے د یکھے ہوش نے باندھیا رخت

محاورات

  • پرش کی مایا اور درخت کی چھایا
  • جس درخت کے سائے میں بیٹھے اسی کی جڑ کاٹے۔ جس کی ڈالی پر بیٹھیں اس کی جڑ کاٹیں
  • جو درخت سامنے آئے وہی اونٹ کا چارہ ہے
  • جہاں اور درخت نہیں وہاں ارنڈ ہی (پردھان) درخت ہے
  • جہاں کوئی اور درخت نہیں وہاں ارنڈ ہی درخت ہے
  • درخت اپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے
  • درخت بوئے تھے آم کے ہوگئے ببول
  • دل ‌کرخت ‌ہونا
  • شگوفہ ‌گاہ ‌شگفتہ ‌است ‌گاہ ‌خوشیدہ، ‌درخت ‌گاہ ‌برہنہ ‌است ‌گاہ ‌پوشیدہ
  • کون سا درخت ہے جسے ہوا نہیں لگتی

Related Words of "رخت":