رقیمہ کے معنی
رقیمہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَقی + مَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |رقیم| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ تانیث و صفت لگانے سے |رقیمہ| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "کلیات میر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["سلسلہ وار","علم وادب","لکھا ہوا"]
رقم رَقِیم رَقِیمَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
رقیمہ کے معنی
١ - خط، رقعہ، مکتوب، چٹھی، نوشتہ۔
"حامل رقیمہ ہذا قاضی غفران احمد صاحب . تقریباً ایک سال سے محکمۂ بندوبست ضلع ہوشیار پور میں ملازم ہو گئے ہیں۔" (١٩١١ء، مکتوبات حالی، ٤٤٢:٢)
شاعری
- صد سحر و یک رقیمہ خط میر جی کا دیکھا
قاصد نہیں چلا ہے جادو مگر چلا ہے