رمیدگی کے معنی
رمیدگی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَمی + دَگی }
تفصیلات
iفارسی زبان میں |رمیدن| مصدر سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٨٣٨ء میں نصیر دہلوی کے ہاں "چمنستانِ سخن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک دوسرے سے جدا ہو جانے کی کیفیت","بکھر جانے کا عمل","دہشت زدگی","وحشت زدگی"]
رَمِیدَن رَمِیدَگی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
رمیدگی کے معنی
"انسانی گرفت میں آنے کے بعد ان کی حقیقی وحشت و رمیدگی باقی نہیں رہتی" (١٩٢٤ء، مذکراتِ نیاز، ١٥١)
"ان سیال میں سے جو ایسے سیال ہیں کہ ان کے اجزا میں باہم رمیدگی و پرندگی نہیں ہے کہ بلکہ ایک گوندل کی پیوستگی ہے جسے پانی میں اوپر بتائی ہے تو ان کو ہم مائعات کہتے ہیں" (١٩٠٠ء، غربی طبیعیات کی ابجد ، ٢٦)
رمیدگی کے مترادف
گھبراہٹ, تنفر
بھاگنا, تنفر, تنفّر, گریز, گھبراہٹ, وحشت, ڈر
رمیدگی english meaning
earthworld
شاعری
- اے ابر مہر افشاں، ان سے رمیدگی کیوں
ٹھہریں گے پھول کے دن نامہربان لُو میں - مجنوں کی خاک سے ہے وحشت رمیدگی کو
پا بستہ جنوں ہے اکثر غزال اس کا