رنگ ڈھنگ کے معنی
رنگ ڈھنگ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَنْگ (ن غنہ) + ڈَھنْگ (ن غنہ) }
تفصیلات
iفارسی اسم |رنگ| کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ اسم |ڈھنگ| ملا کر مرکب کیا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٠٥ء میں "آرائشِ محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چال چلن","حال احوال","طور طریقہ","وضع (دیکھنا ملنا ہونا کے ساتھ)"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
رنگ ڈھنگ کے معنی
"رنگ ڈھنگ، چال ڈھال اور مزاج ہر اعتبار سے مکمل راکب۔" (١٩٨٦ء، انصاف، ١٠٣)
"ان میں کہیں کہیں وقار انبالوی اور رئیس امروہوی کے چلنتر قطعات کا رنگ ڈھنگ بھی نمایاں ہے۔" (١٩٨٧ء، فنون، لاہور، نومبر، ١٨٥)
"پاکستان کے حکمرانوں نے یہ رنگ ڈھنگ دیکھے تو انہوں نے سوچا کہ کہیں ایسا نہ ہو معاملہ استصوابِ رائے پر آ جائے۔" (١٩٨٢ء، آتشِ چنار، ٣٩٧)
"لکھنؤ جانے سے پہلے دلی کا نیا رنگ ڈھنگ تو دیکھ لیں۔" (١٩٨٣ء، زمیں اور فلک اور، ١٠٢)
یہ عدل ہے ترا کہ زمانے میں اب نہیں فریاد کا بجز جَرَس و زَنگ رنگ ڈھنگ (١٧٨٠ء، سودا |ک| ٢٧٨:١)
اس کی کماں کا وصف کروں کیا میں اب کہ ہے مشہور جس کا روم سے تازنگ رنگ ڈھنگ (١٧٨٠ء، کلیات سودا، ٢٧٨:١)
رنگ ڈھنگ english meaning
colourappearanceexpression; fashionstyle; kindsortmisfortunetroubletroublesome person
شاعری
- مجھ کو نہنگ بحر معانی سے کام ہے
سمجھے سخن کو کیا کوئی خرچنگ رنگ ڈھنگ - لقمان شاعروں میں اگر ہو تو شعر کا
یاں سیکھنے کا اس کو ہو آہنگ رنگ ڈھنگ - قائم اگرچہ اور بھی شاعر بہت ہیں لیک
بندہ ہوں جی سے میں تو ترے رنگ ڈھنگ کا - جو رنگ ڈھنگ شعر میں جرات کے ہے سو یہ
پاوے نہ کوئی سینکڑوں رنگ ڈھنگ - میں نے در سخن کو دیا سنگ رنگ ڈھنگ
تھا ورنہ اس رقم میں کب اس رنگ رنگ ڈھنگ - یہ عدل ہے ترا کہ زمانے میں اب نہیں
فریاد کا بجز جرس و زنگ رنگ ڈھنگ - بجائے اشک ہے خوں ناب‘ لخت دل ہے مژگاں پر
عجب کچھ رنگ ڈھنگ اب تو بنا ہے چشم گریاں کا - کس کو ہے فن شعر میں مجھ ساتھی ہمسری
قطرہ نہ پاوے پیش لب گنگ رنگ ڈھنگ - مطلع یہ جا حضور پڑھوں گر وقار کا
پیدا کروں میں کوہ کے ہم سنگ رنگ ڈھنگ - بلبل کے زمزمے کا چمن بیچ کیا مجال
پیدا کرے کلاغ بد آہنگ رنگ ڈھنگ
محاورات
- چار دن کا رنگ ڈھنگ۔ چھوڑ دہی جروا مورا سنگ