روئیں کے معنی
روئیں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُو + اِیں }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨١٠ء کو "شمشیر خانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["روآں کی جمع","قلعی اور تانبے کا مرکب"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
روئیں کے معنی
١ - کانسا یا پیتل، دھات۔
"انگریزوں کے برسرعروج آتے ہی. عیسائی مشنریوں نے اپنی نئی نئی سیاسی طاقت کے بل بوتے پر اسلام کے قلعہ روئیں پر حملے شروع کر دیئے۔" (١٩٤٣ء، حیات شبلی، ١٤)
روئیں english meaning
jujube
شاعری
- دیدہ وَر روئیں گے مت تیشہ چلاؤ ان پر
کئی سمتوں کے نشاں ہیں یہ شجر‘ رہنے دو - ہوائیں روئیں گی سرپھوڑلیں گی ان پہاڑوں سے
کبھی جب بادلوں میں چاند کی ڈولی رواں ہوگی - ارمان تعزیت کے کبھی کم نہ ہوئیں گے
وہ حشر تک حسین کے ماتم میں روئیں گے - نہ روئیں گر ترے غم سے یہ چشم خون پالا
تو کوہ و دشت کے دامن میں لالہ زار نہ ہو - روئیں تنوں کو تاب نہ تھی ایک وار کی
ٹکڑے تھے دو کے ہاتھ یہ گھائی تھی چار کی - توپ خانہ ازدرِ آتش فشاں
سمنے جس کے دڑ روئیں غُبار - جنوں سوں اس قدر روئیں کہ رسوا ہو گئیں آخر
ڈبایا ہائے ان آنکھوں نیں آخر خانماں اپنا - نکلتے دیکھی عجب طرح انتظار میں جاں
کہ روئیں روئیں سے آنکھوں سے دم روانہ ہوا - اب ہم دنوں کو اپنے نہ روئیں تو کیا کریں
کرتے تھے جن میں عیش وہ ایّام ہی نہیں - روئیں دل کھول کے اظہار مصیبت کر لیں
ادھر آ اگلے زمانے تجھے رخصت کر لیں
محاورات
- توا تگاری آگ جل ان ایندھن جت ہوئیں۔ بارادون اجاڑ میں بھوکے منکھ نہ روئیں
- روئیں کھڑے ہونا
- روپ روئیں بھاگ کھائیں
- کس کس دکھ کو روئیں