رٹنا کے معنی
رٹنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَٹ + نا }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ |رٹ| کے ساتھ علامت مصدر |نا| لگا کر |رٹنا| ہوا سب سے پہلے ١٨٩٣ء میں "مقالاتِ شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اعادہ کرنا","بار بار ذکر کرنا","بار بار مانگنا","بار بار نام لینا","بار بار کہنا","سر ہونا","مسلسل طلب","مکرّر سہ کرّر کہے جانا","کسی بات کا بار بار کرنا","کسی کا نام بار بار لینا"]
اسم
فعل متعدی
رٹنا کے معنی
"زمین پر پڑا رٹے جارہا تھا، اندھا ہوں لنگڑا ہوں اپاہج ہوں ایک پیسہ بابا ایک پیسہ" (١٩٥٨ء، میلہ گھومنی، ١٥٧)
رحیم و رام کی سُمرن ہےشیخ وہ ہندو دل اس کے نام کی رٹنا رٹے ہے کیا کیجئے (١٧٩٢ء، محب دہلوی،د، ٤٤٩)
رٹنا english meaning
to repeatiterate; to call out; to solicitor to demandrepeatedlymug uppeace-loving (person)reiteraterepeat persistently
شاعری
- رحیم و رام کی سمرن ہے شیخ و ہندو کو
دل اس کا نام کی رٹنا رٹے ہے کیا کیجیے
محاورات
- رٹنا لگا رہنا یا لگنا