رہبر کے معنی
رہبر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَہ + بَر }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |رہ| کے ساتھ |بردن| مصدر سے فعل امر |بَر| بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے بنا اور اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧١٣ء میں "دیوانِ فائز دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دیکھئے: راہبر"]
رَہ رَہْبَر
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : رَہْبَران[رَہ + بَران]
- جمع ندائی : رَہْبَرو[رَہ + بَرو (و مجہول)]
- جمع غیر ندائی : رَہْبَروں[رَہ + بَروں (و مجہول)]
رہبر کے معنی
١ - رہنمائی کرنے والا، راستہ دکھانے والا، رہنما۔
"قوم کا رہبر، ہمدرد، غمگسار قوم ہی کا خیال کر سکتا ہے۔" (١٩٨٤ء، مقاصد مسائل پاکستان، ٩١)
رہبر کے جملے اور مرکبات
رہبر کامل
رہبر english meaning
A guideguide, (see under راہ)leadermentor
شاعری
- رہبر مرد عشق جاں بازی
راہزن اس کی ہے تن آسائی - سب انبیا پرور تمہیں ہے اولیا رہبر تمہیں
حیدر تمہیں صفدر تمہیں امت کے اہدا یا علی - خدا کی راہ میں شاہی و خسروی کیسی؟
کہو کہ رہبر راہ خدا کہیں اس کو - سوے میخانہ پھر دل لے چلا ہے
ملا رہبر بہت اچھا بہت خوب - نبی صدقے قطب شہ نے علی کا پکڑیا ہے دامن
کہ او منج کوں چھڑاونہار ہور سب ٹھار رہبر ہے - سکل بنیاں سوں باطن تھے علی بن مطفٰے سوں حق
کیا ظاہر جو دو جگ تائیں نپٹ ان دونو رہبر تھے - یہی لوگ ہادی ہیں رہبر کتے
اُنو کوچ نر ہور مذکر کتے - رہبر فرقہ اسلام رہا ساری عمر
حیف پر یہ ہے کہ میں آپ مسلماں نہ ہوا - رہبر کامل کے ہاتھوں میں عنان قوم ہو
روز افزوں مجمع دانشوران قوم ہو - راہیو! ٹھیک نہیں ہوتی ہے اندھی تقلید
سوئے رہبر بھی‘ سوئے راہ گزر بھی دیکھو
محاورات
- او خویشتن گم است کرا رہبری کند
- شوق در ہر دل کہ باشد رہبرے درکار نیست
- یقین بڑا رہبر ہے