ریگ مال کے معنی

ریگ مال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ریگ (ی مجہول) + مال }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |ریگ| کے ساتھ اسی زبان میں |مالیدن| مصدر سے فعل امر |مال| بطور لاحقۂ فاعلی ملانے سے مرکب بنایا گیا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٦٦ء میں "دیوانِ فیض" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["وہ کاغذ جس سے لکڑی یا لوہے کو صاف کرتے ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

ریگ مال کے معنی

١ - موٹا کھردرا کاغذ جس پر پسا ہوا شیشہ جما ہوتا ہے اور جس سے لکڑی یا کوئی اور دھات صاف کی جاتی ہے۔

"جہاں الماریوں کے لیے رنگ اور برش لینے جا رہے ہو وہاں ریگ مال بھی لیتے آنا۔" (١٩٦٩ء، مہذب اللغات، ١٦٥:٦)

٢ - [ دندان سازی ] دانتوں کو جلا دینے کا اوزار۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 115:7)

شاعری

  • کیوں کر نہ خاکسار در یار ہو رہوں
    حاصل صفائے تن ہے مجھ ریگ مال میں

Related Words of "ریگ مال":