زشت کے معنی
زشت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ زِشْت }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تنفر آفريں","دھکیلنے میں مدد دینے والا","دہشت ناک","روکنے والا","نفرت انگيز","کرابت انگیز"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
زشت کے معنی
اس وقت درس امر و نہی آپ نے دیا دنیا کو جب شعور نہ تھا خوب و زشت کا (١٩٨٤ء، ذکر خیرالانام، ٣٦)
طاؤس کے پائے زشت پر کر کے نظر کر حسن و جمال کا نہ اس کے انکار (١٨٩٢ء، دیوان حالی، ١٣٧)
زشت کے مترادف
قبیح, گندہ, برا, ناپاک
بد, بدشکل, بدقطع, بدنما, بدہیئت, برا, بھدا, بھونڈا, خراب, دافع, غلیظ, فحش, قبیح, گندہ, گنوار, مائکارک, مکروہ, ناپاک, ناپسندیدہ, ناخوب
زشت کے جملے اور مرکبات
زشت روئی, زشت خوئی, زشت رو, زشت انجام, زشت گو, زشتیء اعمال
زشت english meaning
uglyunseemlyhideous; deformed; inhuman; obscenefilthydeformeddispersehideousinhumanscattersow
شاعری
- گدا و شاہ برابر ہیں عشق سرکش کو
تمیز کرتی ہے کب خوب و زشت میں آتش - ٹکڑے تھے منہ سزا تھی یہ اعمال زشت کی
ہشت بدل گئی تھی ہر اک بد سرشت کی - اتھی کچ یتی زشت روزشت تن
کہ زشتی میں اس نابدانا سخن - ہیں خوب و زشت باغ دہر تواَم
ہمیشہ گرد گل کے جوش خس ہے
محاورات
- آب چو از سرگزشت چہ یک نیزہ چہ یک دست
- آنچہ گزشت گزشت
- بات رفت گزشت ہونا
- بات گوزشتر ہونا
- بتمنائے گوشت مردن بہ زتقاضائے زشت قصاباں
- چو آب از سرگزشت۔ چہ یک نیزہ چہ یک دست
- سال گذشت حال گزشت
- گزشتہ را صلوٰة آئندہ را احتیاط
- ما ز لطف لو گزشتیم غضب راچہ علاج