زمہریر کے معنی
زمہریر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ زَم + ہَرِیر }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(طبقۂ ارض) وہ حصہ جو نہایت سرد ہے","روایةً جہنم کا وہ طبقہ جہاں شدید سردی ہوگی اور اس سردی کے ذریعے گنہگاروں، کافروں کو عذاب دِیا جائے گا","سخت جاڑا","سخت سردی","سردی کا موسم","شدید سردی","منطقہ باردہ","نہایت سرد کر دینے والا طبقۂ ارض","کرہ ہوائی"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
زمہریر کے معنی
کچھ تو جاڑے میں چاہیے آخر تاندے باد زمہریر، آزار (١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ١٢٦)
"بیڈ روم ہیٹروں کی غضب ناک آنکھیں جھپک گئیں تمام کمرہ گویا طبقۂ زمہریر بن گیا۔" (١٩٨٦ء، علامات قیامت، مولوی نور محمد، ٣٢)
امین اتشے ان میں کم ہے پر آتش عشق جنات کا زمہریر دوزخ ہے بجا (١٨٣٩ء، مکاشفات الاسرار، ٦٣)
زمہریر کے مترادف
ٹھنڈ, ٹھنڈک
برودت, خنکی, سردی, ٹھنڈ, ٹھنڈک
زمہریر کے جملے اور مرکبات
زمہریری ہوا
زمہریر english meaning
intense cold; coldcoldintense coldobligatory
شاعری
- بھڑکی تھی آگ گنبد چرخ اثیر میں
بادل چھپے تھے سب کرہ زمہریر میں