زچہ کے معنی
زچہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ زَچ + چَہ }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٠ء کو "کشاف النجوم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جچّا (چالیس روز تک زچّہ کہلاتی ہے)","زنِ نوزائیدہ","وہ عورت جس نے ابھی بچّہ جنا ہو","وہ عورت جس نے ابھی بچہ جنا ہو","وہ عورت جس نے بچہ جنا ہو چالیس دن تک زچہ کہلاتی ہے","وہ عورت جس کے حال ہی میں بچّہ پیدا ہوا ہو (اس پر زچّہ کا اِطلاق بچّے کی ولادت سے لے کر چالیس دن تک ہوتا ہے)","وہ عورت جو نئی جنی ہو"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : زَچّے[زَچ + چے]
- جمع : زَچّے[زَچ + چے]
- جمع غیر ندائی : زَچَّوں[زَچ + چَوں (واؤ مجہول)]
زچہ کے معنی
"زچہ کی خواہش ہے کہ اس خوشی کے موقعہ پر اس کے قریب کے سب لوگ موجود ہوں۔" (١٩٨٦ء، اردو گیت، ١٧٩)
زچہ english meaning
A woman who has recently brought forthappellation of famous Sunnite saint Abdul Qadir Jilani |A|
شاعری
- پسینے سے زچہ کا روئے روشن جگمگاتا ہے
گل نرجس پہ شبنم کررہی ہے یا گہر باری
محاورات
- خربوزہ بخور ترابا فالیزچہ کار
- گوند پنجیری اور ہی کھائیں زچہ رانی پڑی کراہیں