سادھو کے معنی
سادھو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سا + دُھو }
تفصیلات
iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٠٠ء کو "خورشید بہو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بھلا مانس","پرہیز گار","تارک الدنیا","سفر کنے والا درویش فقیر منش","سِیدھا سادھا","گھومتا پھرتا ہندو فقیر","ہندو درویش","ہندو فقیر"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : سادُھوؤں[سا + دُھو + اوں (واؤ مجہول)]
سادھو کے معنی
"ان کا سادھوؤں کا سا سکون ایک جھٹکے کے ساتھ ٹوٹ گیا۔" (١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ١٣٢)
سادھو کے مترادف
پارسا, راہب, زاہد, سائیں, متقی
بیراگی, پارسا, تیاگی, جوگی, درویش, زاہد, سچا, سنت, صالح, صوفی, عابد, فقیر, متقی, متورع, معصوم, نیک
سادھو english meaning
perfectexcellent; virtuoushonourablepiousholypure; ingenuousguilelessinnocent; fit; a sagesaintascetic; a king of Hindu mendicant(of resolution) be rejected
شاعری
- شبد کی سادھو کر سمرنا، بچن کا کر پاس
بھوسا گرپار ترن کو، جپ ساسوں میں ساس - کتنے جو ٹھٹھے باز تھے جس دم انھوں نے یہ سنا
دل میں ہنسی کی راہ سے سادھو سے یوں جاکر کہا - اک مصیبت میں ہے سادھو ہے کوئی یا سیٹھ ہے
ہے تو یہ ساون مگر حکم خدا سے جیٹھ ہے
محاورات
- اللہ الکھ جوں ایک ہے بیچ میں پیارے دھوکا۔ کہیں کبیر سنو بھائی سادھو چاول کہو کہ چوکھا
- بہتا پانی نرملا اور بندھا گندھلا ہوئے۔سادھو جاں رمتا بھلا۔ واگ نہ لاگے کوئے
- بیر جو راکھے سادھو ساتھ۔ کچھ نہ آوے اس کے ہاتھ
- تلسی یا سنسار میں پانچ تن ہیں سار۔ سادھو ملن اور ہری بچن دیا دھرم اپکار
- تک تک سمجھے آ آ سمجھے کہے سنے سے ہو کھڑا۔ کہے کبیر سنو بھئی سادھو اس مانس سے بیل بھلا
- جو سادھو کی مانے بات رہے آنند وہ دن رات
- چور لے نا سادھو پوچھے
- سادھو بچے بہتے جھوٹے تھوڑے سچے
- سادھو تو وہی بھلا جو بھر سادھو کا بھیس پوجا کرتا رب کی ہانڈے دیس بدیس
- سادھو تو وہی بھلا جو بھرسا دھو کا بھیس۔ پوجا کرتا رب کی ہانڈے دیس بدیس