سال کے معنی

سال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سال }

تفصیلات

iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم اور گاہے بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["احاطہ کی دیوار","اس کی لکڑی","اسکول کا کمرہ","ایک درخت جس کی لکڑی عمارت میں کام آتی ہے ساکھو","ایک قسم کی مچھلی","بارہ مہینے","بڑا کمرہ","سوراخ جو کسی چیز کے گاڑھنے سے زمین میں ہوجائے","وہ عرصہ جو زمین سورج کے گرد گردش کرنے میں لیتی ہے یا وہ بارہ مہینے جن میں چاند بارہ دفعہ زمین کے گرد گردش کرتا ہے","کنایتاً تکلیف"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), متعلق فعل

اقسام اسم

  • ["جمع استثنائی : سالْہا[سال + ہا]","جمع غیر ندائی : سالوں[سا + لوں (واؤ مجہول)]"]

سال کے معنی

["١ - بارہ مہینے کی مدت، برس۔"]

["\"انتظار کی گھڑیاں دنوں مہینوں اور سالوں پر پھیل جاتی ہیں۔\" (١٩٨١ء، سفر در سفر، ٤٣)"]

["١ - سالانہ، سال میں، فی سال۔"]

["\"بادشاہ دہلی نے پچاس روپے مہینا مقرر کیا، اس کے ولی عہد نے چار سو روپے سال۔\" (١٨٦٠ء، خطوط غالب، ٤٨٩)"]

سال کے مترادف

سن, عمر

احاطہ, برس, جگہ, چھید, درد, دیوار, سِن, سنہ, سوراخ, سیار, شال, شالا, شگال, شلتی, صحن, عام, گیدڑ, مصیبت, مکان, کانٹا

سال کے جملے اور مرکبات

سال خوردہ, سال شمسی, سال عیسوی, سال گرہ, سال نامہ, سال نو, سال ہجری, سال تمام, سان قمری, سال نوری

سال english meaning

deductheavy Bhadon showermake deductions frommorticemortiseprone

شاعری

  • میں وہ رونے والا جہاں سے چلا ہوں
    جسے ابر ہر سال روتا رہے گا
  • ہوا ہے کنج قفس ہی کی بے پری میں خوب
    کہ پر کی سال تلک لطف تھا رہائی کا
  • سال میں ابر بہاری تجھ سے اکباری ہے فیض
    چشم نم دیدہ سے عاشق کی سدا جاری ہے فیض
  • گاہے گاہے اس میں ہم نے مُنہ اس مہہ کا دیکھا تھا
    جیسا سال کہ پرکا گزرا ویسا بھی یہ سال نہیں
  • پھر آئے گا کبھی‘ اس وہم سے نکال گیا
    وہ شخص اب کے باندازِ ماہ و سال گیا
  • سب خیال اس کے لئے سب سوال اس کے لئے
    رکھ دیا ہم نے حسابِ ماہ و سال اس کے لئے
  • عجیب قحط پڑا اب کے سال اشکوں کا
    کہ آنکھ تر نہ ہوئی خون میں نہا کر بھی
  • … کئی سال ہوگئے

    خوابوں کی دیکھ بھال میں آنکھیں اُجڑ گئیں
    تنہائیوں کی دُھوپ نے چہرے جلادیئے
    لفظوں کے جوڑنے میں عبارت بکھر چلی
    آئینے ڈھونڈنے میں کئی عکس کھوگئے
    آئے نہ پھر وہ لوٹ کے‘ اِک بار جو گئے

    ہر رہگزر میں بِھیڑ تھی لوگوں کی اِس قدر
    اِک اجنبی سے شخص کے مانوس خدّوخال
    ہاتھوں سے گر کے ٹوٹے ہُوئے آئنہ مثال
    جیسے تمام چہروں میں تقسیم ہوگئے
    اِک کہکشاں میں لاکھ ستارے سمو گئے

    وہ دن‘ وہ رُت ‘ وہ وقت ‘ وہ موسم‘ وہ سرخُوشی
    اے گردشِ حیات‘ اے رفتارِ ماہ و سال!
    کیا جمع اس زمیں پہ نہیں ہوں گے پھر کبھی؟
    جو ہم سَفر فراق کی دلدل میں کھوگئے
    پتّے ج گر کے پیڑ سے‘ رستوں کے ہوگئے

    کیا پھر کبھی نہ لوٹ کے آئے گی وہ بہار!
    کیا پھر کبھی نہ آنکھ میں اُترے گی وہ دھنک!
    جس کے وَفُورِ رنگ سے چَھلکی ہُوئی ہَوا
    کرتی ہے آج تک
    اِک زُلف میں سَجے ہُوئے پُھولوں کا انتظار!

    لمحے‘ زمانِ ہجر کے ‘ پھیلے کچھ اِس طرح
    ریگِ روانِ دشت کی تمثال ہوگئے
    اس دشتِ پُرسراب میں بھٹکے ہیں اس قدر
    نقشِ قدم تھے جتنے بھی‘ پامال ہوگئے
    اب تو کہیں پہ ختم ہو رستہ گُمان کا!
    شیشے میں دل کے سارے یقیں‘ بال ہوگئے
    جس واقعے نے آنکھ سے چھینی تھی میری نیند
    اُس واقعے کو اب تو کئی سال ہوگئے!!
  • سارے فراق سال دُھواں بن کے اُڑ گئے
    ڈالی ہمارے حال پہ اُس نے نگاہ کیا!
  • کوئی تصویر مکمل نہیں ہونے پائی

    اب جو دیکھیں تو کوئی ایسی بڑی بات نہ تھی
    یہ شب و روز و مہ و سال کا پُرپیچ سفر
    قدرے آسان بھی ہوسکتا تھا!
    یہ جو ہر موڑ پہ کُچھ اُلجھے ہُوئے رستے ہیں
    ان میں ترتیب کا اِمکان بھی ہوسکتا تھا!
    ہم ذرا دھیان سے چلتے تو وہ گھر
    جس کے بام و در و دیوار پہ ویرانی ہے!
    جس کے ہر طاق میں رکھی ہُوئی حیرانی ہے!
    جس کی ہر صُبح میں شاموں کی پریشانی ہے!
    اِس میں ہم چین سے آباد بھی ہوسکتے تھے‘
    بخت سے امن کی راہیں بھی نکل سکتی تھیں
    وقت سے صُلح کا پیمان بھی ہوسکتا تھا

محاورات

  • آنکھ بند کی سال گزرا
  • افلاطون کا سالا بنا پھرتا ہے
  • ان دیکھا چور باپ (سالے یا شاہ) برابر
  • بزرگی بعقل است نہ بسال
  • بنی کے سب (سو) ساتھی بگڑے کا کوئی بھی نہیں۔ ‌بنی کے سب یار ہیں۔بنی کے سو سالے بگڑی کا ایک بہنوئی بھی نہیں
  • بڑا آیا کہیں سے افلاطون کا سالا
  • بھائی مار بڈاریئے اور سالا گھر میں کھائے
  • بے فیض سے مرغی بھلی جوانڈے دیوے تیس۔ سالگ رام سے چکی بھلی جو دنیا (عالم) کھاوے پیس
  • پس از صد سال ایں معنی محقق شدنجاقانی۔ کہ بورانی ست بادنجان و بادنجان بورانی
  • پل پکھواڑہ گھڑی مہینہ چوگڑھے کا سال۔ جس کو لالہ کل کہیں اس کا کیا احوال

Related Words of "سال":